مظفرآباد، کہنہ مشق صحافی کا تھانہ سٹی کی حدود میں سے چار سال کے اندر دوسری مرتبہ موٹر سائیکل چوری کر لیا گیا

اتوار 31 مارچ 2024 14:05

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 مارچ2024ء) کہنہ مشق صحافی کا تھانہ سٹی کی حدود میں سے چار سال کے اندر دوسری مرتبہ موٹر سائیکل چوری کر لیا گیا،موٹر سائیکل دفتر کے اندر سے چوری ہوئے ایک ہفتہ سے زیادہ بیت گیا، سی سی ٹی وی کیمراز میں مشکوک نوجوان دکھائی دینے کے باوجود بھی چور گروہ کا کوئی اتہ پتہ نہ لگایا جا سکا، دوسری جانب شہر اقتدار مظفرآباد میں موٹر سائیکل گاڑیاں اور دیگر دکانوں گھروں پر چوریوں کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ عوام کے لیے وبال جان بن چکا ہے، شہر بھر میں دن دیہاڑے چوریوں کی وارداتیں محکمہ پولیس آزاد کشمیر کی کارکردگی خاص کر سیف سٹی کے دعووں پر سوالیہ نشان بن چکا ہے، دوسری جانب ایس ایس پی مظفرآباد و دیگر پولیس اکابرین کی جانب سے جرائم کی شرح میں کمی کے دعوے بھی ہوائی دکھائی دیتے ہیں، رمضان المبارک کے پہلے دو عشروں میں شہر اقتدار مظفرآباد کے اندر قرب و جوار میں چور گروپوں نے شہریوں کو لاکھوں روپے کی قیمتی گاڑیوں، گھریلو سامان اور موٹرسائیکلوں سے محروم کر دیا اور کسی کا بھی پتہ نہ لگایا جا سکا، سول سوسائٹی نے انسپکٹر جنرل پولیس آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ مظفرآباد و قرب و جوار میں ہونے والی چوری کی وارداتوں کو بے نقاب کرنے کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جائیں اور چاروں تھانوں سمیت ایس ایس پی مظفرآباد سے رپورٹ طلب کی جائے، انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت شہر کے اندر کھلے عام غیر قانونی، بغیر نمبر پلیٹ، بغیر کاغذات کے موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کی بھرمار ہے مگر انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں، نہ ہی ان کا کوئی چیک کرتا ہے، سول سوسائٹی کا مزید کہنا تھا کہ فوٹو سیشن کے ماہرین آئے روز شہر میں مختلف جگہوں پر ناکہ لگا کر فوٹو سیشن کرتے دکھائی دیتے ہیں اور ارباب اختیار کو سب اچھا کی رپورٹ پیش کر دیتے ہیں مگر رمضان المبارک کے دو عشروں میں درجنوں موٹر سائیکل، گاڑیاں، گاڑیوں کے قیمتی پرزہ جات اتار لیے گئے مگر ایک چور کو بھی گرفتار نہیں کیا جا سکا جو کہ محکمہ پولیس اور چاروں تھانوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

(جاری ہے)

سول سوسائٹی نے انسپکٹر جنرل پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں موثر گشت کا انتظام کرنے کے علاوہ تمام آٹوز کی دکانوں پر کھلے موٹر سائیکلوں اور سپیئر پارٹس کا بھی بغور معائنہ کرنے کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی جائے، ساتھ ہی ساتھ مستقل طور پر شہر بھر کے انٹری پوائنٹس اور دیگر چوکوں چوراہوں پر جنرل ہولڈ اپ کے لیے ناکہ لگا کر بغیر ہیلمٹ، بغیر کاغذات، بغیر نمبر پلیٹ اور الٹریشن کردہ موٹرسائیکلوں کو ضبط کیا جائے۔