سینیٹ انتخابات،ٹیکنو کریٹ کی سیٹ پر اسحاق ڈار کامیاب

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب،فیصل واوڈا ،مصدق ملک،رانا محمود الحسن، عامر چشتی اور سرمد علی بھی سینیٹ الیکشن میں کامیاب ہوگئے

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 2 اپریل 2024 16:45

سینیٹ انتخابات،ٹیکنو کریٹ کی سیٹ پر اسحاق ڈار کامیاب
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔02 اپریل2024 ء) سینیٹ انتخابات میں حکومتی اتحاد کے مشترکہ امیدوار اسحاق ڈار ٹیکنوکریٹ کی نشست پر 224ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے ،سنی اتحاد کونسل کے راجہ عنصر محمود نے 81ووٹ حاصل کئے۔اسلام آباد کی جنرل و ٹیکنوکریٹ نشست پر دو دو امیدوار مدمقابل تھے۔ ٹیکنوکریٹ کی نشست پر اسحاق ڈار کا مقابلہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار راجہ انصر محمود جبکہ جنرل نشست پر حکومتی اتحاد کے رانا محمود الحسن کا مقابلہ سنی اتحاد کونسل کے فرزند علی شاہ سے تھا۔

سینٹ انتخابات میں قومی اسمبلی کے 310 اراکین نے استعمال کیا۔5 ارکان قومی اسمبلی کے ووٹ مسترد ہوئے۔لاہور سے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر محمد اورنگزیب نے 128 اور مصدق ملک نے 121 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کرلی ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح پاکستان پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے ووٹ کی بدولت آزاد امیدوارفیصل واوڈا بھی سندھ سے جنرل نشست پر سینیٹ الیکشن میں کامیاب ہوگئے جبکہ سندھ سے جنرل نشست پر متحدہ قومی مووومنٹ کے عامر چشتی اور ٹیکنو کریٹ کی نشست پر پاکستان پیپلزپارٹی کے سرمد علی بھی سینیٹ الیکشن میں کامیاب ہوگئے۔

پارلیمنٹ کے ایوان بالا یعنی سینیٹ کی 19 خالی نشستوں پر انتخابات کیلئے قومی، پنجاب اور سندھ اسمبلی میں پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا سلسلہ جاری ہے۔پولنگ کا آغاز صبح 9 بجے ہوا جو شام 4 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہا، سندھ، پنجاب اور قومی اسمبلی کے اراکین نے حق رائے دہی استعمال کیا۔سینیٹ الیکشن میں 18 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہو چکے اورآج 35 سے زائد امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھا۔

بلوچستان اسمبلی سے تمام 11 امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں جبکہ پنجاب اسمبلی سے 7 جنرل نشستوں پر بھی امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔سندھ سے جنرل نشستوں پر 12 ، خواتین نشست پر 3 ، ٹیکنوکریٹ پر 4 اور اقلیتی نشست پر 2 امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھا۔پنجاب سے خواتین کی نشستوں پر4، ٹیکنوکریٹ اور علماءکی نشست پر3 اور اقلیتی نشست پر 2 امیدوار مدمقابل تھے۔

سینیٹ انتخابات کیلئے چار مختلف رنگوں میں بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ۔ جنرل نشستوں کیلئے سفید پیپرز، ٹیکنوکریٹ نشستوں کیلئے سبز بیلٹ پیپر ہیں جبکہ خواتین کی نشستوں کیلئے گلابی اور اقلیتی نشستوں کیلئے پیلے رنگ کے بیلٹ پیپرز استعمال کئے گئے۔سینیٹ الیکشن کے سلسلے میں ممبرانِ قومی اسمبلی کیلئے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ہدایت نامہ جاری کیا تھا۔

ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ بال پوائنٹ کے ذریعے بیلٹ پیپرز پر ترجیحات درج کرنا ہوں گی، ترجیحی امیدوار کے نام کے سامنے 1 جبکہ دوسرے امیدوار کے سامنے 2 لکھنا ہوگا۔جاری ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ ترجیح صرف انگریزی یا اردو میں درج کرنا ہو گی، اردو اور انگریزی کو ملا کر لکھنے سے ووٹ مسترد ہو گا۔ہدایت نامے میں مزید بتایا گیا ہے کہ ہندسہ 1 ایک سے زائد ناموں کے سامنے درج ہونے سے ووٹ مسترد ہو گا، کسی امیدوار کے نام کے سامنے ہندسہ 1 کے ساتھ کوئی دوسرا ہندسہ درج نہ ہو۔