ذ*عالمی میڈیا نے مودی سرکار کے گودی میڈیا اور انتہا پسندی کو عیاں کر دیا

پ* بھارت کے نام نہاد جمہوری ملک ہونے کا دعویٰ عالمی سطح پر بھی نقاب

جمعرات 4 اپریل 2024 17:56

6نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اپریل2024ء) عالمی میڈیا نے مودی سرکار کے گودی میڈیا اور انتہا پسندی کو عیاں کر دیا، بھارت کے نام نہاد جمہوری ملک ہونے کا دعویٰ عالمی سطح پر بھی نقاب ، انتخابات کے قریب آتے ہی بھارت کا گودی میڈیا عالمی توجہ کا مرکز بن گیا ، انتہا پسندی بی جے پی کے دورِ حکومت میں بھارت میں جمہوریت اور صحافت کی دھجیاں اڑنے لگیں۔

(جاری ہے)

مودی سرکار دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے بھارت کو عالمی رہنما کے طور پر پیش کرتی ہے، اقوام متحدہ کے ماہرین، سول سوسائٹی کے اراکین، بین الاقوامی میڈیا اور کئی ممالک کے پارلیمنٹیرینز نے بھارت کی نام نہاد جمہوریت کو آڑے ہاتھوں لیا، بین الاقوامی میڈیا کے مطابق مودی سرکار انتخابات میں کامیابی کے لئے بھارتی میڈیا پر پوری طرح قابض ہو چکا ہے، الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق مودی کی خود ساختہ مقبولیت اور کچھ پسندی کو نمایاں کرنے کے لیے بی جے پی نے حال ہی میں تقریباً 10 بالی وڈ فلمیں ریلیز کی ہیں، بی جے پی حکومت نے دہلی میں آبزرورز ریسرچ فاو?نڈیشن نامی تھنک ٹینک قائم کیا ہے جو محض مودی کی جمہوریت پسندی کا راگ الاپنے میں مصروف ہے، جمہوری ملک ہونے کا دعوے دار بھارت گزشتہ چند سالوں سے مسلسل تنزلی کا شکار ہے، انتہا پسند پالیسیوں کے بعد مودی راج میں کرپشن کہانیاں بھی عالمی میڈیا کی توجہ حاصل کر چکی ہیں، بلومبرگ کے مطابق مودی کے دور نے عرب پتی راج کو فروغ دیا ہے، امیر امیر تر ہوتا جا رہا ہے، بی جے پی کو سیاسی فنڈنگ کا 58 فیصد حصہ بھارت کے امراء سے ہونے کا انکشاف، دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے تنزلی عرب پتی افراد کی مرہون منت ہے، آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے مطابق حقائق کو چھپانے کے لیے بھارتی وزارتِ انفارمیشن اور براڈ کاسٹنگ نے حکومتی ایماء پر ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی یوٹیوب پر موجود دو ویڈیوز پر پابندی لگا دی، سی این اے سنگاپور کی رپورٹ کے مطابق سنگاپور میں قائم نیوز نیٹ ورک چینل نے 30 مارچ کو بھارت میں غلط معلومات کے پھیلائو سے متعلق فیکٹ ورسز فکشن نامی دستاویزی فلم بھی جاری کی، بھارت میں بی جے پی ڈس انفارمیشن اور مس انفارمیشن پھیلانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ مودی سرکار بھارتی حکومت پر تنقید کرنے اور سوالات اٹھانے والے غیر ملکی صحافیوں کی ویزا پالیسیاں تبدیل کر دیتی ہے، بی جے پی کی غیر ملکی صحافیوں سے بدسلوکی اور امتیازی پالیسیوں پر تنقید کرنے والے ارکان کے خلاف بھارتی حکومت کی انتقامی کاروائیاں مودی کی دشمنی کو ظاہر کرتی ہیں، دی ورلڈ ان ایکویلٹی لیب نے 19 مارچ کو ہندوستان میں معاشی عدم مساوات پر تفصیلی جائزہ رپورٹ بھی شائع کی ہے ، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا عالمی رپورٹس کے منظر عام پر آنے کے بعد مودی اب بھی بھارت کے جمہوری ملک ہونے کا دعویٰ کرے گا