وفاقی وزیر امیر مقام کی رمضان کریم کے بابرکت مہینے میں بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیری رہنما میر واعظ عمر فاروق کو نظر بند کرنے کی مذمت

کہ مقبوضہ کشمیر کے بہادر عوام کسی بھی قسم کے بھارتی ہتھکنڈوں سے ہر گز مرعوب نہ ہوں گے اور اپنے حق خودارادیت کے حصول کے لیے اپنی جہدوجہد جاری رکھیں گے، بیان

جمعہ 5 اپریل 2024 20:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اپریل2024ء) وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے رمضان کریم کے بابرکت مہینے میں بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیری رہنما میر واعظ عمر فاروق کو نظر بند کرنے کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ رمضان کریم کے مقدس مہینے میں میر واعظ کو نظر بند کرنا درحقیقت میر واعظ عمر فاروق کو رمضان کریم کے مقدس مہینے کے سلسلے میں جامعہ مسجد سری نگر میں مذہبی فرائض سر انجام دینے اور اس موقع پر مقبوضہ کشمیر کے عوام کے اجتماع کو روکنا ہے۔

(جاری ہے)

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں فسطائیت کا وہ دور شروع کر رکھا ہے کہ جس کے تحت ایک جانب وہ کشمیروں کی حق خودارادیت کی جدو جہد کو کچلنے کی کوشش کر رہا ہے اور دوسری جانب کشمیری نوجوانوں کی نسل کشی اور دیگر ریاستی دہشت گری کے ہتھکنڈوں کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی قابل مزمت راہ پر گامزن ہے ، انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے غیور عوام نے تمام تر بھارتی اقدامات کے باوجود پچھلی سات دہائیوں سے اپنا منفرد تشخص قائم رکھا ہے اور بھارتی آٹھ لاکھ فوج کشمیریوں کے جذبہ حریت کو شکست دینے میں ناکام ہو چکی ہیں ، انہوں نے کہا عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی ابتر صورتحال کا باریک بینی سے جائزہ لینا چاہیے اور بھارتی ریاستی دہشت گری کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات اٹھانے چاہئیں ، وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ مقبوضہ کشمیر کے بہادر عوام کسی بھی قسم کے بھارتی ہتھکنڈوں سے ہر گز مرعوب نہ ہوں گے اور اپنے حق خودارادیت کے حصول کے لیے اپنی جہدوجہد جاری رکھیں گے انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ پاکستان دنیا کے تمام فورمز پر کشمیریوں کے حقوق کی آواز بلند کرنے کا سلسلہ اس وقت تک جاری رکھے گا جب تک کشمیریوں کو اپنے حق خودارادیت کا وہ پیدائشی حق نہیں مل جاتا جس کا وعدہ اقوام متحدہ نے اپنی قراردادوں کی صورت میں کر رکھا ہے۔