سندھ میں امن وامان کی صورتحال ٹھیک نہیں، ایم کیو ایم پاکستان

رمضان میں ڈکیتی مزاحمت پر بہت سے شہریوں کو قتل کیا گیا، کراچی کے اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف کچھ نہیں کیا جارہا ، ہم محلہ چوکیداری سسٹم بنانے کااعلان کرتے ہیں وزیر داخلہ سندھ منہ کھولنے سے پہلے آنکھیں کھولیں، سندھ حکومت اپنی کامیابی کے خمار سے واپس ہی نہیں آرہی ہے پولیس کی کالی بھیڑوں کے بغیر جرائم نہیں ہوسکتے ہیں، ڈپٹی کنوینر فیصل سبزواری کی پریس کانفرنس

اتوار 7 اپریل 2024 20:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اپریل2024ء) ایم کیوایم پاکستان نے وفاق سے سندھ میں امن وامان کی صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ سندھ میں امن وامان کی صورتحال ٹھیک نہیں، رمضان میں ڈکیتی مزاحمت پر بہت سے شہریوں کو قتل کیا گیا، کراچی کے اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف کچھ نہیں کیا جارہا ، ہم محلہ چوکیداری سسٹم بنانے کااعلان کرتے ہیں، وزیر داخلہ سندھ منہ کھولنے سے پہلے آنکھیں کھولیں، سندھ حکومت اپنی کامیابی کے خمار سے واپس ہی نہیں آرہی ہے، پولیس کی کالی بھیڑوں کے بغیر جرائم نہیں ہوسکتے ہیں ۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیصل سبزواری نے کہا کہ پہلے وزرائے داخلہ کی کراچی دوڑیں لگی رہتی تھیں، پیپلز پارٹی کے پاس 16 سال وزارت داخلہ رہی ہے۔

(جاری ہے)

فیصل سبزواری نے کہا کہ نیبرہڈ وارڈ سسٹم کا مطالبہ کیا نہیں بنایا گیا، نیبرہڈ وارڈ سسٹم ایم کیو ایم بنائے گی، سندھ حکومت اپنی کامیابی کے خمار سے باہر نہیں آ رہی، رمضان میں ڈکیتی مزاحمت پر بہت سے شہریوں کو قتل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں اربوں روپے کے موبائل فون چھینے جاتے ہیں، لنجار صاحب وزیرِ داخلہ ضرور بنیں لیکن رویہ درست کرنا ہو گا، سندھ میں امن و امان کی صورتِ حال ٹھیک نہیں۔فیصل سبزواری نے کہا کہ وزیرِ داخلہ صاحب منہ کھولنے سے پہلے آنکھیں کھولیں، آپ پر بھاری ذمے داری ہے خود کو اہل بنائیں، پولیس کی کالی بھیڑوں کے بغیر جرائم نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی ڈیزل سے اربوں روپے کے چوری شدہ فون کی مارکیٹ میں پولیس شامل نہیں کراچی والوں کے ساتھ جو ظلم و ستم ہو رہا ہے اس کی مثال نہیں، سندھ حکومت کی عوام پر توجہ ہی نہیں ہے۔ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے پوری انتظامیہ کو بلایا، آئی جی سندھ پہلے بھی آئی جی رہ چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس کی معاونت کے بغیر کوئی بھی جرم کا اڈا نہیں چل سکتا، مڈل کلاس علاقوں میں پولیس کی پٹرولنگ بڑھائیں۔

فیصل سبزواری نے کہا کہ میں کسی کو ووٹ دوں یا نا دوں امن قائم کرنا وزیراعلی کی ذمہ داری ہے، ہم نے پولیس حکام اور ڈی جی رینجرز سے ملاقات کی ہے اور صدر سے بھی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نا کریں سنجیدگی دکھائیں، کوئی سلطان راہی نا بنے کہ یہ نہیں کروں گا وہ نہیں کرونگا، آپ نیبرہڈ سیکیورٹی سسٹم نہیں بنائیں گے تو ایم کیو ایم بنائے گی، کوئی روک سکے تو روک لے۔

فیصل سبزواری نے کہا کہ آپ پورے سندھ کے وزیرِ داخلہ ہیں کسی سیاسی شخصیت کے کوآرڈینیٹر نہیں، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کراچی بے امنی کیس لگائیں، سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس صاحب آپ سب کو بلائیں اور عدالت لگائیں۔فیصل سبزواری نے کہا کہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کراچی کی بے امنی پر تمام اداروں کو بلائیں اور ان سے پوچھیں، اسٹریٹ کرائم اب انڈسٹری بن چکی ہے، پولیس عیدی کلیکشن کیلئے نہیں، جرائم پیشہ عناصر کو لگام ڈالے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ کی جانب سے ن لیگ یو کہا گیا کہ ہماری مرضی کا آئی جی لگا، نیا انسپکٹر جنرل آیا تو کچے کے ڈاکوئوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، نئی حکومت آتے ہی جرائم پیشہ افراد کو قتل کرنے کا لائسنس مل گیا۔انہوں نے کہاکہ کراچی میں رینجرز کو مکمل اختیارات ہیں باقی سندھ میں نہیں، پورے سندھ میں رینجرز کو یکساں اختیارات دیئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں رینجرز کو مکمل اختیارات ہیں، باقی سندھ میں نہیں، کراچی اور سندھ میں رینجرز کو یکساں اختیارات دیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ ایک آئی جی کے ہوتے ہوئے کہا گیا من پسند آئی جی نہ آیا تو امن و امان کا مسئلہ ہوگا، سندھ حکومت نے وفاقی حکومت کو بلیک میل کر کے اپنی مرضی کا آئی جی لگوایا۔خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ کراچی تا کشمور کچے اور پکے کے ڈاکوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے، منتخب حکومت آتے ہی ملزمان لوگوں کو کچھ ہزار کے موبائل کے لیے مار رہے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ لگتا ہے ان ڈاکوئوں کو لائسنس ٹو کل دے دیا گیا ہے۔