بارشوں کے پیش نظر سندھ کے تمام بلدیاتی اداروں، انتظامیہ اور اسپتالوں کو ہائی الرٹ کردیا گیا،چیف سیکرٹری

اتوار 14 اپریل 2024 23:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اپریل2024ء) چیف سیکرٹری سندھ نے بارشوں کے پیش نظر تمام متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم دے دیا۔ اتوار کو جاری اعلامیہ کے مطابق چیف سیکرٹری سندھ سید آصف حیدر شاہ نے تمام کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام اہم شاہراہوں، نشیبی علاقوں سے بارش کے پانی کی نکاسی کو یقینی بنائیں۔

انہوں کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن، کراچی الیکٹرک، واسا اور کنٹونمنٹس کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی۔ سید آصف حیدر شاہ نے کہا کہ شہر کے اہم شاہراہوں پر ڈی واٹرٹینکر پمپ لگائے جائیں۔ تمام اضلاع بروقت انتظامات مکمل کریں اور کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں۔دوسری جانب بارشوں کے پیش نظر ڈائریکٹر ڈاریکٹر ڈیمولیشن عبدالسجاد خان کی سربراھی میں رین ایمرجنسی سینٹر قائم قائم کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی عبدالرشید سولنگی کے مطابق رین ایمرجنسی سینٹرمیں ٹیکنیکل عملہ تین شفٹوں میں چوبیس گھنٹےڈیوٹی دے گا۔ عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہے۔ شہر کے 515 مخدوش حالت اور خطرناک عمارتوں کے مکینوں کو فلیٹس خالے کرنے کے لئے بھی آگاہی مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔سی او او واٹر کارپوریشن انجینئر اسداللہ خان کے مطابق واٹر کارپوریشن نے شہر کی مختلف اہم شاہراہوں پر سکشن مشینیں ہے، واٹر کارپوریشن کی سکشن مشینیں اور ڈی واٹرنگ پمپس سمیت دیگر مشینری ہائی الرٹ ہے کر دی گئی ہے، انکا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ، چیف سیکرٹری سندھ اور میئر کراچی کی خصوصی ہدایت پر واٹر کارپوریشن انتظامیہ نے برسات سے قبل ہی شہر بھر بلخصوص میٹرو پول ہوٹل، وزیر اعلیٰ ہاؤس، گورنر ہاؤس، مسلم جم خانہ، میری ویدھر ٹاور، بلاول چورنگی، جناح ایئرپورٹ، آرٹس کونسل چورنگی، پی سی ہوٹل، 26 اسٹریٹ جناح ہسپتال، نرسری، گورا قبرستان بلوچ کالونی، ایف ٹی سی فلائی اوور، یونیورسٹی روڈ، شاہراہ قائدین، وزیر مینشن اور ایم اے جناح روڈ کے مختلف مقامات پر سکشن مشینیں پہنچا دی ہے،انجینئر اسداللہ خان نے مزید کہا کہ ایگزیکٹو انجینئر ورکشاپ ڈویڑن اور متعلقہ ایگزیکٹو انجینئر تمام گاڑیوں کی نگرانی کریں گے جبکہ برسات کے پانی کی نکاسی مکمل ہونے تک واٹر کارپوریشن کی تمام گاڑیاں اور عملہ سڑکوں پر موجود رہے گا۔