کسان کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے ، کسان کارڈ کو لانچ کریں گے ،حکومت آئندہ ماہ تعلیمی پالیسی جاری کرے گی ، صوبائی وزراء کا پنجاب اسمبلی میں اظہار خیال

منگل 16 اپریل 2024 22:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2024ء) پنجاب کے وزیر خوراک نے گندم کی خریداری کے حوالے سے پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم کسان کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے ،مکمل سپورٹ کریں گے، گندم کی امدادی قیمت انتالیس سو روپے فی من ہے جو پنجاب میں دیگر صوبوںکی نسبت سب سے زیادہ ہے، صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نےکہا کہ موجودہ پنجاب حکومت اپنی تعلیمی پالیسی کا اعلان آئندہ ماہ کرے گی، ایوان میں وزیر تعلیم اور سیکرٹری تعلیم کی عدم موجودگی پر حکومتی اور اپوزیشن اراکین کا احتجاج سپیکر کی رولنگ جاری ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو گھنٹے 15 منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر چوہدری ظہیر اقبال چنڑ کی صدارت میں شروع ہوا، پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں سیکرٹری اسمبلی نے چار پینل آف چیئرپرسن کے ناموں عبد اللہ وڑائچ ،رانا منور حسین ،سید علی حیدر گیلانی ، غلام رضا کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

پنجاب اسمبلی کے ایوان میں مستونگ سمیت حالیہ دہشت گردی میں پاک فوج کے شہدا کی ارواح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی اور ان کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کی گئی،زیرو آورز پر اپوزیشن رکن وقاص مان نے کہا کہ صوبہ کی مویشی منڈیوں میں ٹھیکیدارپرالی ، چارہ ، تندی ، چارپائی ، کھرلی اور باڑہ کے نام پر زبردستی بھتہ سے مویشی منڈی سردرد بن چکی ہے، ٹاسک فورس سے مسئلہ حل ہونے والا نہیں ہے،مویشی منڈیوں میں ٹھیکیدار صرف انٹری فیس اور پارکنگ فیس وصول کرسکتے ہیں مگر پارکنگ فیس بھی اضافی وصول کررہے ہیں، کچھ دیر بعد وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے ایوان میں تاخیر سے آنے پر معذرت کی،اور تاخیر کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ غیر ملکی وفد سے ملاقات کی وجہ سے تاخیر ہوئی اب میں اور ایڈیشنل سیکرٹری بھی حاضر ہیں، اس موقع پر وزیر تعلیم نے ایوان کو بتایا کہ ہماری حکومت آئندہ ماہ اپنی تعلیمی پالیسی جاری کردے گی اس پر کام جاری ہے، اور اس کا بڑی باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں ۔

سرکاری سکولوں میں تین ماہ میں دوپہر کی شفٹ میں بہتری لا رہے ہیں،صبح کے ٹیچرز کو دوپہر میں پڑھانے کیلئے تنخواہ دیدی جاتی ہے ۔انصاف آفٹر نون سکول پالیسی پر وزیر تعلیم کے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن والے جویہ جو تالیاں بجارہے ہیں انہی کے وزیر تعلیم مراد راس نے آفٹر نون پالیسی دی تھی، اس وقت وزیر اعلیٰ عثمان بزدار اور بانی پی ٹی آئی وزیر اعظم تھے، وزیر تعلیم نے انکشاف کیا کہ انصاف آفٹر نون سکولوں میں سوا کروڑ سے بیس لاکھ بچے جعلی بچے نکلے ،وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے انصاف آفٹر سکو لوں میں گھوسٹ بچوں کا اعتراف کیا اور کہا کہ یہ سابق دور کی پالیسی کا ہی شاخسانہ ہے کہ گھوسٹ سکولوں کے بچوں کے متعلق آگاہی ہوئی ، ماضی کی حکومت نے ایجوکیشن میں کوئی کام نہیں کیا۔

موجودہ وزیر اعلیٰ نے آتے ہی سکولوں میں سہولیات کے فقدان کا نوٹس لیا ہے۔اپوزیشن کے رکن اسمبلی حسن بٹر کے سوال کے جواب میں وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ لڑکیوں اور لڑکوں کیلئے ہائی سکول ہر یونین کونسل میں ہونا چاہئیے جس کیلئے کام کررہے ہیں، پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں فوڈ پر جاری بحث کو سمیٹتے ہوئے وزیر خوراک پنجاب بلال یاسین نے کہا ہے کہ بار دانہ کی تقسیم شروع نہیں ہوئی ہے تو پٹواری کیسے تقسیم کررہے ہیں، گندم کی امدادی قیمت انتالیس سو روپے فی من ہے جو دیگر صوبوں کی نسبت پنجاب میں سب سے زیادہ ہے، پنجاب سب سے بڑی فوڈ باسکٹ ہے،کسان کو سپورٹ دیں گے،ہمارے پاس پلاننگ بھی ہے کسان کارڈ کو لانچ کریں گے تو کھاد کے مسئلہ کا بھی حل نکالا جائے گا،گندم خریداری پر بینکوں سے قرضہ لینے ہوتے ہیں تو آٹھ دن پہلے ہوتے ہیں عید کی وجہ سے ایک دن لیٹ ہوئے لیکن فائنل چیزیں ہوگئی ہیں،کاشتکار کیلئے ان پٹس مہنگی ہوگئی ہیں سپورٹ پرائس انتالیس سو روپے فی من کی ہے ، ہمیں پتہ ہے باردانہ کتنا ہونا چاہیے 2.5ملین کا باردانہ ہمارے پاس موجود ہے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹ سکتے ہیں،روٹی و نان کی قیمتیں دیکھ رہا ہوں پاکستان میں پہلی بار ہوا ہے لوگ خوش ہیں کہ روٹی سولہ روپے کی ہوئی ہے،میں نے ڈی سی اور کمشنر کو کہہ دیا ہے کہ روٹی بیس کے بجائے سولہ روپے میں فروخت ہونی چاہئے،گندم اپریل کے شروع میں آنا شروع ہوجاتی ہے،ابھی بارش کا موسم ہے اور گندم نے سنٹرز کا رخ نہیں کیا ہے،ہم نے ٹول فری نمبرز بھی متعارف کروائے ہیں،قبل ازیں اپوزیشن کی جانب سے رانا آفتاب احمد سمیت دیگر نے بھی بحث میں حصہ لیا۔

پنجاب اسمبلی میں حکومت نے دی پرونشل اسمبلی آف دی پنجاب لازترمیمی بل 2024کثرت رائے سے منظور کرلیا،اس بل کی منظوری کے بعد پنجاب اسمبلی میں سیکرٹری جنرل کا تقرر کر دیا گیا ،قومی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل کی طرز پر اب پنجاب اسمبلی کے سیکرٹری کا عہدہ بھی سیکرٹری جنرل کہلائے گا ،موجودہ سیکرٹری پنجاب اسمبلی عامر حبیب کو پنجاب اسمبلی کا سیکرٹری جنرل بنا دیا گیا جنہیں گریڈ بائیس حاصل ہوگا،سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کی زیر صدارت اجلاس میں رولز میں ترمیم کی منظوری دے دی گئی ،سپیکر کی منظوری کے بعد پنجاب اسمبلی کے ایوان سے رولز میں ترمیم کی بھی منظوری کروا لی گئی ،حکومتی رکن سمیع اللہ خان نے ترامیم کا بل ایوان میں پیش کیا ،پنجاب اسمبلی کے ایوان نے اسمبلی رولز میں ترمیم کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل پنجاب اسمبلی کے عہدے کی ترمیم کی منظوری دی ،قومی اسمبلی میں بھی سیکرٹری جنرل کا عہدہ نافذالعمل ہے، پنجاب اسمبلی پرائیویٹ ممبر ڈے کے موقع پر لیگی رکن اسمبلی موتیا بیگم کی مفاد عامہ سے متعلق قرارداد منظور کرلی گئی، قرارداد میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ پاکپتن میں بابا فرید یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے،اوراس میں سائنس و ٹیکنالوجی کی تعلیم و دیگر عصری تقاضوں کے مطابق تعلیم کا بندوبست کیاجائے، اوربابا فرید یونیورسٹی میں فارغ التحصیل طلباو طالبات کیلئے روزگار کا حصول آسان ہو، ضلع منڈی بہاالدین میں دانش سکولز کی تعمیر سے متعلق قرارداد بھی منظور کر لی گئی۔

سپیکر نے ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا۔