سری نگر کشتی سانحہ، اہلیان علاقہ کا قابض بھارتی انتظامیہ کی بے حسی پر غصے کا اظہار

بدھ 17 اپریل 2024 16:10

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اپریل2024ء) بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیر میں لوگوں نے سری نگر میں دریائے جہلم پر پل کی تعمیر میں قابض بھارتی انتظامیہ کی بے حسی پر غصے کا اظہار کیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق منگل کی صبح سری نگر کے مضافات نوگام گنڈ بل میں دریائے جہلم میں کشتی الٹنے سے 4بچوں سمیت 6افراد جاں بحق ہو گئے اور 3 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

(جاری ہے)

اہلیان علاقہ نے واقعے پر شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سری نگر میں دریائے جہلم پر پل کی تعمیر کی منظوری 2011میں دی گئی تھی جس کی تعمیر تاحال مکمل نہیں کی گئی جو انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ پل نہ ہونے کی وجہ سے لوگ خاص طور پرطلباکشی کے ذریعے دریا عبور کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر پل کی تعمیر مکمل کی گئی ہوتی تو قیمتی جانوں کا ضیاع نہ ہوتا۔ایک خاتون نے کہا کہ ہم نے حکام کی بے حسی کی وجہ سے اپنے بچے کھو دیئے ہیں۔ علاقے کے ایک رہائشی شبیر احمد نے کہا کہ پل کی تعمیر سالوں سے التوا کا شکار ہے اورمقامی لوگ دریاعبور کرنے کے لیے کشتیوں کا استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔