سرینگر کشتی سانحہ، بھارتی انتظامیہ کی بے حسی کا نتیجہ

بدھ 17 اپریل 2024 18:19

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2024ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں لوگوں نے سری نگر میں دریائے جہلم پر پل کی تعمیر میں قابض بھارتی انتظامیہ کی بے حسی پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ منگل کی صبح سری نگر کے مضافات نوگام گنڈ بل میں دریائے جہلم میں ایک کشتی الٹنے سے چار بچوں سمیت چھ افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

تین افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

(جاری ہے)

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق اہلیان علاقہ نے واقعے پر اپنے شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں جہلم پر پل کی تعمیر کی منظوری 2011میں دی گئی تھی جسکی تعمیر تاحال مکمل نہیں کی گئی جو انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوںنے کہا کہ پل نہ ہونے کی وجہ سے لوگ خاص طور پرطلباء کشی کے ذریعے دریا عبور کرنے پر مجبور ہیں۔

انہوںنے کہا کہ اگر پل کی تعمیر مکمل کی گئی ہوتی تو قیمتی جانوں کا ضیاع نہ ہوتا۔ایک خاتون نے کہا ’’ہم نے حکام کی بے حسی کی وجہ سے اپنے بچے کھو دیے ہیں،ہمارے پیارے بیٹے اب ہمیں کون واپس کرے گا۔‘‘علاقے کے ایک رہائشی شبیر احمد نے کہا’’پل کی تعمیر برسوں سے التوا کا شکار ہے اورمقامی لوگ دریاعبور کرنے کے لیے کشتیوں کا استعمال کرنے پر مجبور ہیں‘‘۔