پاکستان میں سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے لئے بڑی صلاحیت موجود ہے، صنعت میں تعاون سے ملک کو عالمی معیشت سے جوڑا جا سکتا ہے، وزیر اطلاعات

حکومت سرمایہ کاروں کو راغب کرنے اور انڈسٹری کی ترقی میں مدد کے لئے ضروری سہولیات فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے،عطاء تارڑ کا خطاب

جمعرات 18 اپریل 2024 14:40

پاکستان میں سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے لئے بڑی صلاحیت موجود ہے، صنعت میں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2024ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے لئے بڑی صلاحیت موجود ہے، ملک کے پاس بھرپور قدرتی وسائل، نوجوان، ہنر مند افرادی قوت اور اہم جغرافیائی محل وقوع ہے، حکومت سرمایہ کاروں کو راغب کرنے اور انڈسٹری کی ترقی میں مدد کے لئے ضروری سہولیات فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے،سیمی کنڈکٹر انڈسٹری میں تعاون سے ملک کو عالمی معیشت سے جوڑا جا سکتا ہے۔

جمعرات کو یہاں مقامی ہوٹل میں سیمی کنڈکٹر سمٹ 2024سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل قائم کی گئی، ہم ملک میں کاروباری آسانیوں اور جدت کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہیں، پاکستان میں بھرپور قدرتی وسائل موجود ہیں، ہم دنیا کی پانچویں بڑی جمہوریت ہیں اور دنیا کو بتانے کے لئے ہمارے پاس ایک بہترین سٹوری موجود ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انسانی وسائل ہمارا سب سے بڑا سرمایہ ہے، ہمارے ملک کی 68 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، دنیا میں اپنے سٹریٹجک محل وقوع پر ہمیں بہت فخر ہے، پاکستان دنیا کے سنگم پر واقعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پالیسی فریم ورک کی منظوری دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنا حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال 50 ہزار انجینئرنگ گریجویٹس تیار ہوتے ہیں، ہمارے پاس دنیا کی بہترین انجینئرنگ یونیورسٹیاں ہیں اور ہمارے انجینئرنگ گریجویٹس کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے ہم سیمی کنڈکٹر انڈسٹری سے مستفید نہیں ہو سکے۔ سیمی کنڈکٹر انڈسٹری اس وقت 550 ارب ڈالر کی صنعت ہے جو 2030تک ایک ٹریلین ڈالر تک پہنچنے کی پیشنگوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف پیشہ ورانہ تربیت اور ہنر مندی کو بہت اہمیت دیتے ہیں، ہمیں ووکیشنل ٹریننگ پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس سمٹ کے انعقاد اور عوامی و نجی شعبے کو ایک ساتھ اکٹھا کرنے پر منتظمین کے تہہ دل سے شکر گزارہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ ٹھوس تجاویز کے ساتھ ساتھ قابل عمل حل بھی تجویز کریں، آپ ہمیں ان کوششوں میں اپنے سے ایک قدم آگے پائیں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ چپ ڈیزائننگ سے لے کر سکل ڈویلپمنٹ تک ریسرچ اور ڈویلپمنٹ کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ ہمارے پاس سکل ڈویلپمنٹ کے ساتھ ساتھ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ میں مہارت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق اور ترقی ایک اہم شعبہ ہے، آپ نے سیمی کنڈکٹر کے شعبہ میں کئی دہائیاں گذاری ہیں، آپ ہماری رہنمائی کریں کہ کس طرح اس شعبے میں ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس شعبہ میں تعاون سے ملک کو عالمی معیشت سے جوڑا جا سکتا ہے۔ ہمیں سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جس سے ہماری معیشت کو بڑے پیمانے پر مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے آتے ہی چند دن میں بیرون ملک سے وفود کی آمد شروع ہوگئی ہے، حال ہی میں سعودی عرب کے وفد نے پاکستان کا دورہ کیا، آئندہ ہفتے ایران کے صدر کی آمد متوقع ہے۔ اس کے علاوہ بلومبرگ جیسے عالمی جریدے بھی کہہ رہے ہیں کہ ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کانفرنس کے شرکاپر زور دیا کہ وہ ریسرچ اینڈ سکل ڈویلپمنٹ کے حوالے سے ٹھوس تجاویز دیں، حکومت نہ صرف وسائل مہیاکرے گی بلکہ اس سلسلے میں بھرپور تعاون بھی فراہم کرے گی۔