مظفر آباد ، گاڑیوں ،ڈرائیونگ لائسنس ہولڈرزکی فٹنس کا عمل صاف شفاف بنانے کیلئے کمپورٹرائزڈکرنیکی تجویز

کمزوربینائی جذباتی افراد، دماغی دبائو کا شکارافرادبھی حادثات کی وجہ سکتے ہیں، دماغی ٹیسٹ بھی لازمی کروائے جائیں ۔ایس ڈبلیو این

جمعہ 19 اپریل 2024 22:58

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2024ء) بڑھتے ہوئے حادثات کی بڑی وجہ گاڑیوں کی فٹنس کا نہ ہونا ،ڈرائیورزکی ذہنی و جسمانی صحت کی خرابی ہے ۔حالیہ دنوں رونماہونیوالے حادثات میں ڈرائیورزکومرگی اوردل کے دورے وجہ ہیں ۔آزادکشمیرمیں گاڑیوں کی فٹنس چیک کرنیکا معقول انتظام موجود نہیں ۔اور نہ ہی ڈرائیونگ کرنیوالے مرداور خواتین ڈرائیورکی جسمانی فٹنس پرسنجیدگی سے توجہ دی جاتی ہے ۔

جسکی وجہ سے کمزوربینائی ،دماغی طورپرکم یا زیادہ مفلوج افرادبھی سڑکوں پرگاڑیاںدوڑاتے پھرتے ہیں ۔ایس ڈبلیو این رپورٹ ۔حادثات کی کمی کیلئے ضروری ہے کہ گاڑیوں اور ڈرائیونگ لائسنس ہولڈرز کی فٹنس کا عمل کم سے کم چھ ماہ اور زیادہ سے زیادہ ایک سال کی مدت میں لازمی قراردیا جائے ۔

(جاری ہے)

اور تمام فٹنس کا ریکارڈکمپوٹرائزڈہو۔تاکہ پرانی کھٹارہ گاڑیاں سڑکوں پرنہ آسکیں ۔

اور جسمانی طورپرمعائینہ سے کئی بیماریوں کابروقت علاج بھی یقینی بن سکے گا ۔اور آنکھوں کی بیماریاں ،دل کے امراض ،مرگی وغیرہ کے حملوں کا تدارک بھی ممکن ہوگا ۔اور کئی جانیں بچائی جاسکیں گی ۔رپورٹ میں دی گئی تجاویزکیمطابق ٹریفک حادثات کیوجہ سے پیدا صورتحال سے بچنے اور بچانے کیلئے ضروری ہے کہ ابتدائی طورپرسڑکوں پردوڑتی گاڑیوں کی فٹنس چیکنگ کا عمل شروع کیا جائے ۔

اورجن گاڑیوں کو فٹنس سرٹیفکیٹس ملے ہوئے ہیں ۔جوگاڑیاں گاغذی طورپرفٹ ہوں ،مگراُنکی چیکنگ پرغلط فٹنس دئیے جانے کی تصدیق ہوتو متعلقہ افسرکیخلاف سخت ترین کارروائی کرکے سڑکوں پرموت بانٹنے کا سلسلہ روکاجاسکتاہے ۔ایس ڈبلیو این رپورٹ کیمطابق طبی ماہرین کے نزدیک آنکھوں کی بینائی کی کمزوری بھی حادثات کی ایک وجہ ہوتی ہے ۔جبکہ جذباتی افراداور کسی پریشانی کیوجہ سے دماغی دبائو کا شکارافرادبھی حادثات کی وجہ بن سکتے ہیں ۔

اس لئے ضرروی ہے کہ دماغی ٹیسٹ بھی لازمی کروائے جائیں ۔تاکہ حادثات میں کمی آئے اور انسانی جانوں کا ضیاع بھی کم سے کم ہو۔دینی سکالرزکہتے ہیں کہ دانستہ طورپرکسی کی جان لینا بہت سنگین جُرم ہے ۔ایسے عمل کو سختی سے ناپسند کیا گیا ہے ۔اورسکی سزابھی نہایت سخت ہے ۔اسی طرح ٹریفک حادثات میں مرنیوالوں کے معاملہ میں دُنیا میں چاہے انسان بن جائے ۔

مگراللہ کی بارگاہ میں حادثہ کے سبب کیمطابق ہی معاملہ ہوگا ۔اگرحادثہ مٰن انسانی غفلت و بددیانتی شامل نہیں تو اور بات ہے ۔اور اگرگاڑی میں پہلے سے موجود کوئی خرابی یا ڈرائیورکی جسمانی و دماغی صحت میں گڑبڑ وجہ بنی ہوگی تو حادثہ کے شکارہونیوالوں کا خون ڈرائیورکیساتھ ساتھ اُن سرکاری افسران واہلکاروں کی گردن پربھی ہوگا جنہوں نے گاڑی اور ڈرائیورکوناجائزفٹنس دی ہوگی ۔