حکومت نے بیان دیا کہ 590 ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے

590 ارب کا مطلب 18روپے 32 پیسے ہر کسی کے بل میں کم آنے تھے، حکومت کا انٹرسٹ ریٹ کم کرنے کا ارادہ ہے، حکومت امیروں کو چھوٹ اور غریبوں پر مزید ٹیکس لگانا چاہتی ہے، سابق وزیر دانیال عزیزکی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 22 اپریل 2024 22:45

حکومت نے بیان دیا کہ 590 ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے
لاہور( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 22 اپریل 2024ء) سینئر سیاستدان دانیال عزیز نے کہا ہے کہ حکومت نے بیان دیا کہ 590ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے، 590ارب کا مطلب 18روپے 32پیسے ہر پاکستانی کے بل میں کم آنے تھے، حکومت کا انٹرسٹ ریٹ کم کرنے کا ارادہ ہے، حکومت امیروں کو چھوٹ اور غریبوں پر مزید ٹیکس لگانا چاہتی ہے۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حقائق کے ساتھ بات کرنی چاہئے کھوکھلے الزامات لگانے کا کوئی فائدہ نہیں،پریزائیڈنگ آفیسر پی پی 54میں جہاں احسن اقبال سیٹ چھوڑ کر اپنے بیٹے کو الیکشن لڑوا رہے تھے، 326لوگوں کو ٹریننگ دی گئی، لیکن جن کو ٹریننگ دی گئی ان میں صرف 6 لوگوں تعینات کیا گیا۔

ہمیں بتایا کہ 100جعلی ووٹوں کی کاپی ڈال گئے ہیں، ہم نے کہا یہ نکال دو، لیکن انہوں نے کہا کہ ہم نہیں نکال سکتے ہماری نوکری کا مسئلہ ہے، 8فروری کے الیکشن میں مجھے بھی گرفتار کیا گیا تھا، میری بیوی اور بیٹے کو گرفتار کیا گیا، ہم کوئی 9مئی والے لوگ نہیں تھے، شریف لوگوں کی پگڑی اچھالنا معمول بن گیا ہے۔

(جاری ہے)

میں نے قانون کے مطابق الیکشن لڑنے کیلئے 20ہزار روپے جمع کروائے تھے میرے پیسے واپس کریں مجھے گرفتار کیوں گیا؟ ابھی تک میرے مچلکے تسلیم نہیں کررہے کہ کہتے کہ ایف آئی آرز نہیں مل رہی، مجھے دو دن صرف اس لئے گرفتار رکھا کہ میں اپنے حلقے میں دوبارہ گنتی کا مطالبہ نہ کرسکوں۔

8 فروری والا سلوک کل ضمنی انتخابات میں کیا گیا، بعض پولنگ اسٹیشنز پر ٹرن آؤٹ 97فیصد تھا،یہ کیسے آگیا؟ پولیس گردی ان کا شیوہ بن چکا ہے۔پی پی 54میں دھاندلی کیلئے ٹریننگ کردہ 97فیصد پولنگ افسران کو تعینات نہیں کیا گیا، دراصل 8فروری کا الیکشن فارم 47کا الیکشن تھا، جس پر بہت سبکی ہوئی ، اب سیدھا فارم 45کو پکڑا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بیان دیا کہ 590ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے، 590ارب کا مطلب 18روپے 32پیسے ہر پاکستانی کے بل میں کم ہونے تھے، 590ارب روپے ٹیکنیکل یا لائن لاسز نہیں بجلی چوری ہوتی ہے، افغانستان میں مہنگائی کی شرح منفی 8فیصد ہے جبکہ پاکستان میں 30فیصد ہے، حکومت کا انٹرسٹ ریٹ کم کرنے کا ارادہ ہے، حکومت امیروں کو چھوٹ اور غریبوں پر مزید ٹیکس لگانا چاہتی ہے۔