کشمیری بھارتی قبضے کے خاتمے تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، کل جماعتی حریت کانفرنس

تلاشی کی مسلسل کارروائیوں، نوجوانوں کی تھانوں میںطلبی اور بے پیمانے پر گرفتاریوں نے علاقے میں شدید خوف وہراس کا ماحول پیدا کر دیا

جمعرات 25 اپریل 2024 15:53

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2024ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے سری نگر اور دیگر علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں،گھروں پر چھاپوں اور بے گناہ لوگوں کی مسلسل گرفتاری پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ تلاشی کی مسلسل کارروائیوں، نوجوانوں کی تھانوں میںطلبی اور بے پیمانے پر گرفتاریوں نے علاقے میں شدید خوف وہراس کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سری نگر، بانڈی پور ہ اور جموںخطے کے ضلع راجوری سمیت دیگر علاقوں میں لوگوں کی بلا جواز گرفتاریوں کا مقصد آزادی پسند کشمیریوںکو خوفزدہ کرنا ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ نہتے اور بیگناہ کشمیریوں کے خلاف آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ، پبلک سیفٹی ایکٹ اور یواے پی اے جیسے کالے قانون کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے، کشمیریوں کی آواز کو خاموش کرانے کیلئے انہیں جھوٹے مقدمات میں ملوث کیا جا رہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے، چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، مشتاق الاسلام، امیر حمزہ، ڈاکٹر حمید فیاض، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، عبدالاحد پرہ، ظفر اکبر بٹ، محمد یوسف فلاحی، ایڈووکیٹ زاہد علی، عمر عادل ڈار، سرجان برکاتی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی اور انسانی حقوق کے محافظ خرم پرویز سمیت پانچ ہزار سے زائد کشمیری حق خودارادیت کے مطالبے کی پاداش میں جیلوں اور عقوبت خانوں میں بند ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت عالمی برادری کو مقبوضہ علاقے میں حالات پرامن ہونے کا تاثر دینے کیلئے علاقے میں پارلیمانی انتخابات کا ڈرامہ رچا ہے ۔ انہوںنے واضح کیا کہ کشمیریوںکا ان انتخابات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور وہ غیر قانونی بھارتی قبضے سے آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔