بانڈی پورہ: بنیاری گائوں کے لوگ انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں پر سخت نالاں

دریائے جہلم میں کشی ڈوبے کا جو دلخراش واقعہ پیش آیا اس کے بعد سے بنیاری گائوں کے لوگ مزید ڈر و خوف کا شکار ہو گئے

جمعرات 25 اپریل 2024 15:54

سری نگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2024ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں ضلع بانڈی پورہ کے گاؤں بنیاری کے رہائشی قابض بھارتی انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف سخت نالاں ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دریائے جہلم بنیاری گائوںکو دو حصوں بنیاری شرقی اور بنیاری گربی میں تقسیم کرتا ہے اور دریا پر پل نہ ہونے کیوجہ سے لوگوں کو ایک حصے سے دوسرے میں جانے کیلئے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

گاؤں کے رہائشی غلام حسن نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ حکام نے قریباً پندرہ برس قبل دریا پر پل کی تعمیر کا وعدہ کیا تھا جو اس نے ابھی تک پورانہیں کیا ۔ انہوںنے کہا کہ سرینگرکے علاقے بٹوارہ میں حال میں دریائے جہلم میں کشی ڈوبے کا جو دلخراش واقعہ پیش آیا اس کے بعد سے بنیاری گائوں کے لوگ مزید ڈر و خوف کا شکار ہو گئے ہیں کیونکہ انہیں بھی گائوں کے مشرقی حصے سے مغربی حصے میں جانے کیلئے کشتیوں کا سہارا لینا پڑتا ہے۔

(جاری ہے)

ایک 65 سالہ امام مسجد مولانا فاروق احمد نے کہا کہ گاؤں سے گزرنے والا دریا پل کی عدم دستیابی کی وجہ سے کئی جانیں لے چکا ہے۔انہوںنے کہا کہ انتظامیہ نے پندرہ سال پہلے پل بنانے کا اعلان کیاتھا جو تاحال پورا نہیں ہوا۔دریں اثناء سرینگر کے ڈائون ٹائون علاقے میں بھی لوگوں نے بی جے پی کی بھارتی حکومت کی مسلط کردہ انتظامیہ کی ناروا پالیسوںکے خلاف احتجاج کیا۔