تھانہ پولیس چناری کی حدود میں چوری ، ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا

اتوار 28 اپریل 2024 14:35

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2024ء) تھانہ پولیس چناری کی حدود میں چوری ، ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا، نامعلوم چور اور ملزمان لوگوں کے گھروں میں داخل ہو کر نہ صرف نقدی سمیت قیمتی اشیاء چوری کرتے ہیں بلکہ گھروں میں موجود قیمتی اشیاء تباہ بھی کرتے ہیں، چناری پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، ملزمان اور نامعلوم چور ٹریس کرنے کے لیے چناری پولیس متاثرین سے نقدی طلب کرنے لگی ، چھاپوں کے نام پر پیٹرول اور گاڑیوں کا خرچہ وصول کیاجا رہا ہے اور رابطوں کے لیے ایزی لوڈ وصول کیا جاتا ہے ، تھانہ پولیس چناری کا متاثرین سے رویہ بھی غیر اخلاقی ہے ، شکایات لے کر جانے والوں کو ڈرایا دھمکایا جاتا ہے اور دبائو ڈال کر تعاون کے نام پر نقدی طلب کی جاتی ہے ، خصوصی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال سے تھانہ پولیس چناری کی حدود میں پہ در پہ سنگین وارداتیں ہو رہی ہیں ، درجنوں وارداتوں کو تاحال ٹریس نہیں کیا جا سکا، چوری کی وارداتوں کے ملزمان تاحال منظر عام پر نہیں لائے جا سکے ، شکایات لے کر تھانے جانے والوں سے سٹیشن ہائوس آفیسر انتہائی تلخ رویہ اختیار کرتے ہیں اور ان سے بداخلاقی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے ، ایس ایچ او کی طرف سے متاثرین کو کہا جاتا ہے کہ اپنے گھروں کی حفاظت خود کریں ، پولیس ہر ایک گھر کی پہرہ داری نہیں کر سکتی اور نہ ہی کسی کا دھڑ پکڑ کر بیٹھ سکتی ہے ، تھانہ کے پاس وسائل کی کمی ہے ۔

(جاری ہے)

چور ٹریس کرنے کیلئے رابطے کرنا پڑتے ہیں ، موبائل فونز پر بیلنس نہیں ہوتا، چوروں کے پیچھے جانے کے لیے گاڑیاں استعمال کرنی پڑتی ہیں تھانے کی گاڑی کے لیے بھی سرکاری پیٹرول نہیں دیتی ، پولیس اپنی تنخواہوں سے اخراجات نہیں کر سکتی ، متاثرین نے انسپکٹر جنرل پولیس آزادکشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر پولیس عوام کو تحفظ مہیا نہیں کر سکتی تو تھانہ چناری کو ختم کر دیا جائے یا تھانہ چناری میں اہل اور عوام دوست افسران و اہلکاران تعینات کیے جائیں۔