ملک بھر میں انسدادِ پولیو مہم شروع، 2کروڑ 40لاکھ بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے

اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم کا انعقاد کیا جا رہا ،4لاکھ سے زائد پولیو ورکرز حصہ لیں گے‘ڈاکٹر ملک مختار احمد شہری اپنے 5سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے لازمی پلوائیں‘کوآرڈینیٹر نیشنل ہیلتھ سروسز کی اپیل

پیر 29 اپریل 2024 13:22

اسلام آباد /لاہور /کراچی /پشاور/کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2024ء) ملک بھر میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز ہو گیا جس کے دوران 2کروڑ 40لاکھ سے زائد بچوں کو انسدادِ پولیو قطرے پلائے جائیں گے۔کوآرڈینیٹر نیشنل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر ملک مختار احمد نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے 5سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے لازمی پلوائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہائی رسک اضلاع میں باقاعدگی سے پولیو مہم کا انعقاد کیا جا رہا ہے، انسدادِ پولیو مہم میں 4لاکھ سے زائد پولیو ورکرز حصہ لیں گے۔انہوں نے بتایا کہ ملک کے 91 اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں خصوصی انسدادِ پولیو مہم کا افتتاح کر دیا۔

(جاری ہے)

ترجمان کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گلشنِ اکاخیل، گڈاپ میں نئی تعمیر شدہ ڈسپنسری میں بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلائے۔

اس موقع پر صوبائی وزیرِ صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ و دیگر بھی وزیرِاعلی سندھ سید مراد علی شاہ کے ہمراہ تھے۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ انسدادِ پولیو کی خصوصی مہم سندھ کے 24 اضلاع میں شروع کی گئی ہے، 3مئی تک جاری مہم میں 80لاکھ بچوں کو انسدادِ پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف ہے۔انہوں نے ہیلتھ ورکرز کی سیکیورٹی اور دیگر سہولتیں دینے کے لیے انتظامیہ اور پولیس کو ہدایات جاری کیں۔

وزیرِ صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو اور سیکریٹری صحت رحیم بلوچ نے اس موقع پر انسدادِ پولیو مہم سے متعلق وزیرِاعلی سندھ سید مراد علی شاہ کو بریفنگ بھی دی۔وزیرِاعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے نے انسدادِ پولیو مہم کے افتتاح کے موقع پر بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر تحائف بھی دیے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِاعلی سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ خصوصی انسدادِ پولیو مہم میں حکومتِ سندھ نے 62 ہزار فرنٹ لائن ورکرز کو تعینات کیا ہے، انسدادِ پولیو ویکسین گھروں، اسکولوں، اسپتالوں اور ٹرانزٹ پوائنٹس پر فراہم کی جائے گی۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمارا عزم ہے کہ بچوں کی حفاظت یقینی بنائیں، خصوصی انسدادِ پولیو مہم کے لیے 4000 سے زیادہ سیکیورٹی اہلکار ہمارے ساتھ ہیں، افسوس کی بات ہے کہ سندھ کے 11 مختلف مقامات سے ماحولیاتی نمونوں کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔وزیرِاعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ ماحولیاتی نمونوں کے مثبت آنے سے وائرس کی بڑھتی گردش پر خدشات پیدا ہوئے ہیں، ہمارے فعال اقدامات وائرس کا پھیلاو موثر طریقے سے روکنے کے لیے تیار ہیں، والدین اور خاندان کا ہر فرد بچوں کو اس معذوری سے بچانے کے لیے مہم میں حصہ لے۔

پولیو کی مہم کا آغاز شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے 1994 میں کیا تھا، جولائی 2020 سے اکتوبر 2023 تک پولیو وائرس کا کوئی کیس سندھ میں رپورٹ نہیں ہوا تھا،بدقسمتی سے اکتوبر میں گجرو یونین کونسل میں 2 کیسز سامنے آئے، جو بھی مدد لیڈی ہیلتھ کیئر ورکرز کو چاہیے وہ انتظامیہ دینے کو تیار ہے۔بلوچستان کے 30 ضلاع میں انسدادِ پولیو کی خصوصی مہم کا آغاز ہو گیا، یہ 7روزہ انسدادِ پولیو مہم 5مئی تک جاری رہے گی، جس کے دوران 23لاکھ 95ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

ای او سی برائے انسدادِ پولیو کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں انسدادِ پولیو مہم کے لیے 10 ہزار سے زائد ٹیمیں بنائی گئی ہیں، مہم پولیو کے کیسز اور ماحولیاتی نمونوں میں وائرس کی موجودگی پر شروع کی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ انسدادِ پولیو مہم کے لیے سیکیورٹی سمیت دیگر ضروری انتظامات کیے گئے ہیں، بلوچستان میں 3 سال بعد رواں سال پولیو کے 2 کیسز چمن اور ڈیرہ بگٹی سے رپورٹ ہوئے ہیں۔

خیبر پختون خوا کے ضلع لکی مروت میں ڈی سی لکی مروت رحمت علی وزیر نے 5 روزہ انسدادِ پولیو مہم کا افتتاح کر دیا۔لکی مروت میں پولیو مہم 3مئی تک جاری رہے گی جس کے دوران 40 یونین کونسلز میں 5 سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ڈی سی لکی مروت رحمت علی وزیر نے بتایا ہے کہ پولیو ٹیموں کی سیکیورٹی کے لیے 400پولیس اہلکار ڈیوٹی دیں گے۔

ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان منظور آفریدی کے مطابق ضلع بھر میں 5 روزہ انسدادِ پولیو مہم کا آغاز ہو گیا ہے جس کے دوران 1لاکھ 45ہزار 900بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر ہے۔انہوں نے بتایا کہ شمالی وزیرستان میں انسداد ِ پولیو مہم کے لیے 629 خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، جبکہ سیکیورٹی کے لیے 1400 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔