گورنمنٹ بوائز مڈل سکول پٹہکہ نصیر آباد میں پیش آنے والا دل خراش واقعہ

پیر 29 اپریل 2024 16:29

مظفراباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2024ء) گورنمنٹ بوائز مڈل سکول پٹہکہ نصیر آباد میں پیش آنے والا دل خراش واقعہ۔ تفصیلات کے مطابق بزم ادب کے نام پہ ہونے والی تقریب میں کلام نصیر الدین نصیر رح کی تحریر کردہ نعتیہ کلام کے اشعار ، چاند تاروں میں نصیر ہل چل سی مچی ہے۔ یہی آثار بتاتے ہیں کہ آپ آتے ہیں۔ ان اشعار کو مزاحیہ انداز میں پیش کیا گیا ہے اور ان اشعار کی جگہ یہ الفاظ استعمال کئے گئے ہیں جو کہ بیان کرتے ہوئے ہاتھ کانپتے ہیں مگر یہ برائے اطلاع تحریر کررہا ہوں۔

توہین آمیز الفاظ یہ ہیں۔۔۔۔ دوسرے مصرعہ میں طالب علم نے کہا کہ یہی آثار بتا رہے ہیں کہ آپ آتے ہیں دو گدھوں کے ساتھ۔ استغفرٴْللہ۔ سوچیں کہ کتنا بڑا ظلم کیا ہے اور کلام کو کس طرح تحریف کرتے ہویے اسے بہ طور مزاحیہ پیش کیا ہے۔

(جاری ہے)

ستم بالائے ستم کہ وہاں بیٹھے اساتذہ نے نعتیہ کلام کی توہین پہ طالب علم کو تالیاں بجا کر داد بھی دی۔ انجمن اساتذہ جموں و کشمیر اس توہین آمیز واقعہ کی سخت الفاظ میں مزمت کرتی ہے مرکزی صدر انجمن اساتذہ جموں و کشمیر کا کہنا ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات کرتے ہوئے زمہ داران کے خلاف 295سی کے تحت بلاسفیمی ایکٹ کی روشنی میں کارروائی کی جائے۔

اور مطالبہ کیا کہ زمہ داران کے خلاف تحقیقات کرتے ہوئے سخت قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ کسی مزہبی شعائر کے ساتھ چھیڑ خانی کی ہمت نہ ہوسکے اور آئیندہ ایسی جسارت کرنے والوں کو خبردار کیا جاسکے۔جس پہ تحصیل پٹہکہ سے مزہبی جماعتوں نے سخت الفاظ میں مزمت کی اور واقعہ کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا یے۔ یاد رہے یہ واقعہ جمعہ کے روز چھبیس اپریل 2024 کو پیش آیا۔

تاحال اس ضمن میں تحصیل پٹہکہ سے تحریک لبیک پاکستان ،سنی تحریک اور اہل سنت والجماعت کے کارکنان سراپہ احتجاج ہیں اور انھوں نے واقعہ پہ سخت نوٹس لینے کے لیے انتظامیہ سے رابطہ کیا ہے۔ واقعہ کی تحقیقات بلاسفیمی ایکٹ کے تحت نہ کرنے اور زمہ داران کے خلاف کارروائی نہ ہونے کی صورت میں نتائج کا زمہ دار انتظامیہ کو قرار دیا گیا ہے۔ احتجاج میں مزہبی جماعتوں سمیت سول سوسائٹی ،اساتزہ کرام و دیگر مکتب فکر کے لوگوں نے حصہ لیاہے۔ ایف ائی آر درج ہو چکی ہے گرفتاری عمل میں لائی جاچکی ہیں۔رات بچے کا بیان AC۔تحصیلدار ایس ایچ او۔ چوکی افسر نے لے لیا ہے باقی تحقیقات انتظامیہ متعلقہ کا کام ہے۔ انشاء اللہ غیر جانبدارانہ تحقیقات کی امید ہے۔