ملک میں گیس کا بحران شدت اختیار کرنے سے جڑواں شہروں میں گیس کی طویل اور غیر اعلانیہ بندش گیس صارفین کا مقدر بن گئی

بدھ 1 مئی 2024 18:42

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2024ء) ملک میں گیس کا بحران شدت اختیار کرنے سے جڑواں شہروں میں گیس کی طویل اور غیر اعلانیہ بندش گیس صارفین کا مقدر بن گئی اسلام آباد ایکسپریس وے کے اطراف گنجان آبادیوں کے علاوہ اندرون شہر بھی یومیہ20سی22گھنٹے سوئی گیس کی سپلائی بند ہونے سے گھریلو و کمرشل معمولات زندگی درہم برہم ہو گئے گیس کی مستقل اور طویل بندش نے صارفین کے چولہے بھی ٹھنڈے کر دیئے جس سے جڑواں شہروں کے مکین گزشتہ6ماہ سے زائد عرصہ سے ناشتے اوررات کے وقت گھرکے کھانوں سے مکمل محروم ہو گئے گیس کی طویل بندش سے معمولات زندگی مکمل جام ہونے پرمتاثرہ علاقوں کے صارفین نے احتجاجی تحریک کی دھمکی دے دی جس کے تحت جڑواں شہروں میں سوئی گیس دفاترکے گھیراؤکے ساتھ اسلام آباد ایکسپریس وے سمیت اہم شاہراہوں پر دھرنے دیئے جائیں گے اسلام آباد ایکسپریس وے سے متصل کھنہ ایسٹ، کھنہ ڈاک، مدینہ ٹاؤن، قطبال ٹاؤن،مدنی ٹاؤن،راجہ نصیب اللہ ٹاؤن اورنورٹاؤن جبکہ راولپنڈی میں فیض آباد، شکریال، ڈھوک کالا خان،صادق آباد، نیوکٹاریاں، خیابان سرسید،ٹیپو روڈ، سرسید چوک، ڈھوک الٰہی بخش،ڈھوک کھبہ، اڈیالہ روڈ، چاکرہ سمیت شہر بھر کے صارفین کے مطابق بعض علاقوں میں رات8سے صبح 8بجے تک گیس کی سپلائی مکمل بند کر دی جاتی ہے اور بعض علاقوں میں تو 20سی22گھنٹے تک گیس بند رکھی جاتی ہے متاثرین کے مطابق بعض علاقوں میں سوئی گیس عملے کی ملی بھگت سے بالخصوص غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں سوئی گیس کے 50فیصد سے زائدغیر قانونی کنکشن کام کر رہے اگر محکمے کو گیس کی قلت پر قابو پانا مقصود ہے تو تمام غیر قانونی کنکشن منقطع کئے جائیں بیشتر علاقوں میں 1ڈومیسٹک کنکشن پر کمرشل اور گھریلو سطح پر مختلف افراد کو سپلائی دی جاتی ہے محکمہ سوئی گیس کو اس امر کی نشاندہی کرنے پر محکمہ کا عملہ جواب دیتا ہے کہ ایک قانونی صارف جو ماہانہ بل ادا کر رہا ہے وہ اپنی مرضی سے پورے شہر کو گیس فراہم کر سکتا ہے جس کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہو سکتی متاثرین کے مطابق اس طرح سوئی گیس حکام نے ہر شکائیت کنندہ کے سامنے ایک نیا جواز پیش کرنا شروع کر دیاجبکہ راولپنڈی یا اسلام آباد میں گیس حکام یا چھوٹا سٹاف بھی فون تک سنتے بلکہ صارفین کو صرف 1199کی ہیلپ لائن کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جاتا ہے جہاں پر فون کال ہی نہیں سنی جاتی اور کال سن لی جائے تو اس پر کوئی عملدرآمد نہیں کیا جاتا متاثرین کے مطابق گیس کی طویل اورمکمل بندش یا پریشر میں کمی کے باوجود صارفین کو گرمی میں بھی بھاری بل بھجوا دیئے جاتے ہیں شہریوں نے گیس کی بندش اور بھاری بلوں پرشدید احتجاج کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر گیس کی بلا تعطل سپلائی بحال نہ کی گئی تو ایکسپریس وے سے ملحقہ علاقوں کے مکین احتجاجا ایکسپریس وے کو بند کر دیں گے ادھر اس حوالے سے محکمہ سوئی گیس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں گیس کے ذخائر میں شدید کمی کے باعث گیس کی سپلائی بند کی جاتی ہے جبکہ بھاری بلوں کے حوالے سے محکمہ کے ذرائع کا کہنا ہے گیس ٹیرف میں ریویو کے بعد جہاں میٹر رینٹ50روپے سے بڑھا کر 500روپے کر دیا گیا ہے وہیں پر گیس کی قیمت میں اضافے سے بلوں میں واضح فرق سامنے آرہا ہے ذرائع کے مطابق نومبر سے فروری تک کسی بھی صارف کے سوئی گیس کے استعمال کی بنیاد پر گرمیوں کے بل بھی تیار کئے جارہے ہیں جس کے لئے صارفین کو پروٹیکٹڈ اور نان پروٹیکٹڈ کی2الگ الگ کیٹیگریوں میں تقسیم کیا گیا ہے دریں اثنا گیس بحران سے متاثرہ صارفین سڑکوں پر نکل آئے اس ضمن میں متاثرہ علاقوں سے خواتین نے بچوں کے ہمراہ مری روڈ کے قریب شدید احتجاج کیاجو گیس کی عدم فراہمی کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے۔