مطالبات کی منظوری کے بعد رینجرز کا جگہ جگہ فائرنگ کرنا سراسر دہشت گردی ہے،راجہ سجاد احمد خان ایڈووکیٹ

منگل 14 مئی 2024 16:05

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2024ء) صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آزاد جموں وکشمیر راجہ سجاد احمد خان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ رینجرز نے شہر میں دہشت گردی پھیلائی جنکے خلاف قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کے مقدمات درج کئے جائیں۔ مطالبات کی منظوری کے بعد رینجرز کا جگہ جگہ فائرنگ کرنا سراسر دہشت گردی ہے۔ شہر میں داخلہ کے وقت رینجرز کو اسکارٹ کرنے کیلئے مقامی پولیس یا انتظامیہ کا کوئی شخص موجود نہ تھا۔

رینجرز نے بپھرے ہوئے بھیڑیوں کی طرح مظفرآباد شہر کو لہو لہان کیا جو نا قابل معافی ہے۔ راجہ سجاد احمد خان ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ ایسے وقت میں جبکہ آزاد جموں وکشمیر کے شہری، نوجوان اور بچے فطری طور پر اشتعال کی کیفیت میں تھے جسکا اظہار ڈڈیال اور دوسری جگہوں پر ہو چکا تھا اس مرحلہ پر رینجرز کی طلبی کوئی دانشمندانہ فیصلہ نہ تھا۔

(جاری ہے)

رینجرز کو طلب کرنے اور ذمہ داران کا تعین کرنے کیلئے فی الفور جوڈیشیل کمیشن بنایا جائے اور شہید و زخمی ہونے والوں کی فی الفور دادرسی کی جائی.راجہ سجاد احمد خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایک ہفتہ سے کہا رہا ہوں کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرے مگر حکومت اور ذمہ داروں نے کوئی نوٹس نہ لیا۔ ذمہ داران آزاد جموں وکشمیر میں پیدا شدہ صور تحال کا ادراک نہ کر سکے اور نہ ہی معروضی حالات سمجھ سکے جسکی وجہ سے آج نظر آباد شہر کو خون میں نہلا دیا گیا جس پر ہر آنکھ اشکبار ہے۔

صدر سپریم کورٹ بار نے ایکشن کمیٹی کے ذمہ داران سے اپیل کی کہ مطالبات کی منظوری کے بعد موجودہ صورتحال میں مزید کشیدگی اور نا خوشگوار واقعہ سے بچنے کیلئے مظاہرین کو پر امن طور واپسی کا اعلان کیا جائے۔