Live Updates

رئوف حسن پر حملے کی ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کا مطالبہ

بدھ 22 مئی 2024 23:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2024ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنمائوں نے پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رئوف حسن پر ہونے والے قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے پارٹی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے کہاکہ پولیس نے جان بوجھ کر ایف آئی آر کو خراب کیا ہے جبکہ سیکرٹری اطلاعات رئوف حسن نے کہاکہ مجھ پر حملہ کرنے والے خواجہ سرا نہیں تھے اور سامنے آنے پر پہچان سکتا ہوں۔

(جاری ہے)

بدھ کے روز مرکزی دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے کہاکہ مرکزی سیکرٹری اطلاعات رائوف حسن پر دو بار قاتلانہ حملہ ہوا ہے انہوںنے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے رائوف حسن کو دوسری زندگی دی ہے انہوں نے کہاکہ ایک بلیڈ سے شہہ رگ کاٹنے کی کوشش کی گئی جبکہ دوسرے آلے سے چہرے پر گہرہ زخم لگایا گیا ہے انہوںنے کہاکہ رات کوپمز میں علاج اور ایف آئی آر درج کرائی گئی اور اس کے بعد مسئلہ شروع ہوا انہوںنے کہاکہ جب ہم لوگ اس پر بات کرتے ہیں ایف آئی آر میں جو کچھ تھا و ہ واضح طور پر بتایا گیا مگر اسلام آباد پولیس نے اس کے برعکس رپورٹ لکھی ہے اس کا مقصد کیس کو خراب کرنے کی کوشش ہے انہوںنے کہاکہ محرر نے کس کے کہنے پر یہ ایف آئی آر لکھی ہے اس میں دہشت گردی نام کی کوئی چیز ہی نہیں تھی یہ ایک قاتلانہ حملہ تھا مگر پولیس نے ایف آئی آر کو تباہ کرنے کی کوشش کی انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے پر فوری طور پر جوڈیشیل کمیشن بننا چاہیے انہوں نے کہاکہ سپریم جوڈیشیل کونسل کے خط میں بھی واضح طور پر لکھا ہوا ہے کہ ججز کے اہل خانہ کو ہراساں کیا گیا ہے انہوںنے کہاکہ ہم بحثیت اپوزیشن لیڈر اور سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ اگر ہماری لیڈر شپ پر اس طرح کا حملہ کرنے کی کوشش کی گئی تو پورے ملک میں پرآمن احتجاج شروع کریں گے اور اس کا سارا زور موجودہ فارم 47 کی حکومت پر ہوگا انہوں نے کہاکہ جس معاشرے می آئین اورقانون کی بالادستی نہ ہو تو کسی قسم کی سرمایہ کاری نہیں ہوسکتی ہے انہوںنے کہاکہ اسلام آباد پولیس کا ریکارڈ صفر ہے لاقانونیت بڑھ رہے ہیں اسلام آباد پولیس کے اہلکار مختلف ناکوں پر رشوؤت اکھٹے کرنے میں لگے ہوئے ہیں انہوںنے کہاکہ جب پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈائون کیا جاتا ہے تو بہت جلدی ایکشن ہوتا ہے مگر اس وقت کسی بھی قسم کا اقدام نہیں اتھایا جارہا ہے اس موقع پر پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رائوف حسن نے کہاکہ اس ملک میں اداروں کے ساتھ کیا ہورہا ہے یہ سب کے سامنے ہے اور اسی طرح عوام کی کس طرح تذلیل کی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ ریاست کا جبر ظلم اور فسطائیت جس طرح پی ٹی آئی کے کارکنوں اور رہنمائوں پر شروع کیا گیا اس کی پورے خطے میں نظیر نہیں ملتی ہے انہوں نے کہاکہ 9مئی کے فالس فلیگ اپریشن کے بارے میں ہم بار بار مطالبہ کرتے ہیں کہ اس کی جوڈیشیل انکوائری کی جائے مگر ہمارا مطالبہ پورا نہیں کیا جارہا ہے اور پردے کے پیچھے شخص کے احکامات پر عمل درآمد کیا جارہا ہے انہوںنے کہاکہ عوام شخصی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف ہیں اور ووٹ کی طاقت کو پی ٹی آئی کے پلڑے میں ڈال دیا لیکن رات کے اندھیرے میں ہمارے مینڈیٹ کو چھینا گیا انہوںنے کہاکہ اس سے قبل پی ٹی آئی کے کارکنوں،خواتین اور عہدیداروں کے ساتھ جو سلوک کیا وہ سب کے سامنے ہے جس کے بعدپی ٹی آئی کی لیڈر شپ کے خاتمے کی منصوبہ بندی کی گئی مگر وہ اس پارٹی کو ختم نہ کرسکے انہوںنے کہاکہ بدقسمتی سے صرف پاکستان کے عوام کے ساتھ نہیں بلکہ ریاست پاکستان کے ساتھ بھی ظلم کیا گیا انہوں نے کہاکہ میرے ساتھ جو ہوا یہ بہت معمولی ہے میرے پارٹی کے باقی لوگوں کے ساتھ جو ہوا وہ کس قانون کے تحت کیا گیا کیا کوئی بھی عدالت ان سے پوچھے گی کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کے ساتھ کیوں ہوا ہے انہوں نے کہاکہ اس سے چند روز قبل بھی میرے ساتھ ایسا ہوا تھا اور گذشتہ روز بھی ایک منصوبہ بندی کیلئے یہ حملہ کیا گیا اور ان کا زاویہ تھا کہ مجھے قتل کریں انہوں نے کہاکہ یہ زخم تو مائل ہوجائے اور شائد نظر بھی نہ آئین مگر ڈکٹیٹر شپ نے جو زخم عوام کی روح پر لگائے ہیں وہ کبھی ختم نہیں ہوگا انہوںنے کہاکہ 1971 کا سانحہ بھی کوئی نہیں بھولا ہے اور آج بھی وہی کچھ ہورہا ہے انہوںنے کہاکہ ان کی گود میں پرورش کرنے والی پارٹی کو حکومت میں ڈال دیا ہے اور ان کا مقصد یہ ہے کہ میں ہوں اور میری حکومت چلے گی ہم کب تک ان کے سامنے جھکے رہیں گے آج وقت آگیا ہے کہ ساری قوم کو آج باہر نکلنا پڑے گا یہ میری زندگی کا سوال نہیں بلکہ ریاست کی بقا کا سوال ہے انہوںنے کہاکہ انہوںنے گذشتہ دو سالوں کے دوران جو بنانے کی کوشش کی وہ مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے انہوں نے کہاکہ حکومت نے بدنامی کمائی ہے آج سوشل میڈیا میں دیکھیں کہ عوام آپ کو کیا کہہ رہی ہے حکمران اپنے گریبان میں جھانکیں اور دیکھیں کہ ان سے کیا کیا غلطیاں ہورہی ہیں انہوں نے کہاکہ جو ایف آئی آر ہوئی ہے اس کو ہم مسترد کرتے ہیں انہوںنے کہاکہ ہمار ا جوش و جذبہ کم نہیں بلکہ مذید بڑھے گا انہوں نے کہاکہ یہ سارا جذبہ عمران خان نے ہمیں سکھایا ہے انہوںنے کہاکہ ہمیں مار دیں مگر آپ کے سامنے جھکیں گے نہیں انہوںنے کہاکہ ہماری ٹیم کا کوئی بھی رکن سرنگوں نہیں ہوگا ہم قائم ہیں اور اس پاکستان کی تکمیل کیلئے قائم ہیں جس کا خواب قائداعظم نے دیکھا ہے انہوںنے کہاکہ آج نہیں تو کل اسی شخص سے بات کرنی ہوگی جو آڈیالہ جیل میں بند ہے اس موقع پر پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے کہاکہ پی ٹی آئی چیرمین پر حملہ کرنے والے دو ملزمان کو بری کردیا گیا ہے ہم اس کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں اور اس کے خلاف عدالتوں سے رجوع کریں گے انہوں نے کہاکہ ہم پنجاب توہین بل کو مسترد کرتے ہیں اس موقع پر سابق سینیٹر اعظم سواتی نے کہاکہ اگر رجیم چینج کی ایف آئی آر جنرل(ر) باجوہ کے خلاف کاٹی جاتی جو کچھ میرے ساتھ ہوا اور میرے خاندان کے ساتھ ہوا جس کی وجہ سے آج پوری دنیاان پر لعنت بھیجتی ہے انہوں نے کہاکہ میری وہ ایف آئی آر ابھی تک سپریم کورٹ میں ہے مگر میرے ساتھ انصاف نہیں ہوا کیونکہ ایک جج نے کہا کہ تم بہادر تھے کہ ان کے سامنے کھڑے ہوگئے مگر ہم میں اتنی جرات نہیں ہے انہوںنے کہاکہ اگر مانسہرہ کے لوگ 8فروری کو ان پہاڑوں میں شکست دے سکتے ہیں تو ہم سب اس عمران خان کے سپاہی ہیں انہوںنے کہاکہ رائوف حسن پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں اور اگر کوئی ایک آدمی جو اس کا ذمہ دار ہے اس سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا مشرقی پاکستان کے سانحے سے کوئی سبق نہیں سیکھا ہے انہوں نے کہاکہ بانی چیرمین نے کہاکہ تیاری کریں پورے ملک کے لوگ ان حالات سے تنگ ہیں اور پاکستان کے عوام بانی چیرمین کے نظریے پر اپنے گھروں سے باہر نکلیں گے اس موقع پر سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے کہاکہ ایف آئی آر سے ہی کیس کو خراب کیا جاتا ہے انہوں نے کہاکہ رائوف حسن پر قاتلانہ حملہ دہشت گردی کے مترادف ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ اس ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی جائیں انہوں نے کہاکہ یہ فولاد کی بنی ہوئی پارٹی ہے ہم سب نے ماریں کھائی ہیں اور ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں ہم کسی معلوم اور نامعلوم سے نہیں ڈرتے ہیں کوئی بھی ہمارے نظرئیے کو شکست نہیں دے سکتا ہے ہم نے خوف کے بت توڑے ہوئے ہیں اور کسی صورت بھی پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں انہوں نے کہاکہ ہم حقیقی ازادی اور آئین اور قانون کی پاسداری پر ہر صورت قائم رہیں گے انہوںنے کہاکہ اگر کسی بڑی سیاسی جماعت کے بڑے لیڈر کو اس طرح نشانہ بنایا جائے تو چیف جسٹس کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔

۔۔۔۔۔اعجاز خان
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات