لاہورسمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں مون سون کا طوفانی سپیل، معمولات زندگی متار

نشیبی علاقے زیر آ ب ،بجلی کا ترسیلی نظام بھی بری طرح متاثر رہا ،پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہدایات جاری ،تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹرز کو بھی الرٹ کردیا گیا

جمعہ 12 جولائی 2024 12:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جولائی2024ء) صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں مون سون کے طوفانی سپیل سے معمولات زندگی بری طرح متاثر رہے ، کئی گھنٹوں تک مسلسل جاری رہنے والی بارش سے نشیبی علاقے زیر آ ب آگئے جبکہ بجلی کا ترسیلی نظام بھی بری طرح متاثر رہا ،ڈی جی پی ڈی ایم اے نے صوبے کے ڈپٹی کمشنرز اور متعلقہ محکموں کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہدایات جاری کردیں جبکہ صوبائی کنٹرول روم سمیت تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹرز کو بھی الرٹ کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں علی الصبح تیز ہوائوں کے ساتھ کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش ہوئی اور یہ سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا ۔

(جاری ہے)

بارش سے نشیبی علاقے زیر آ ب آ گئے ،نشیبی علاقوں اور مختلف شاہراہوں پر پانی کھڑا ہونے سے معمولات زندگی بری طرح متاثر رہے ۔ کئی علاقوںمیں بارش کا پانی گھروںمیں داخل ہو گیا ۔

بارش کی وجہ سے سرکاری و نجی ملازمین کو دفاتر اور اپنے کاروبار پر پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا رہا ۔صوبائی دارالحکومت لاہور میں شملہ پہاڑی، لکشمی چوک، گوالمنڈی، قرطبہ چوک، ڈیوس روڈ، مال روڈ، اچھرہ، قینچی، چونگی امر سدھو، گجومتہ، اسلامپورہ، بند روڈ، انار کلی، شالامار باغ، ماڈل ٹان، گلبرگ، گارڈن ٹائون سمیت دیگر مقامات پر بادل برسے۔

صوبائی دارالحکومت لاہور میں موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب گئے، متعدد علاقوں میں پانی جمع ہو گیا، سڑکیں اورگلیاں تالاب کامنظرپیش کرنے لگیں۔لاہور میں سب زیادہ بارش تاجپورہ میں 203 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ گلشن راوی میں 133، مغلپورہ میں 132 اور اقبال ٹائون میں 110 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔اس کے علاوہ چوک ناخدا پر 88، قرطبہ چوک 70، سمن آباد 65، ایئرپورٹ 59، اپر مال 51، گلبرگ 41، نشتر ٹان 40، جیل روڈ 38 اور فرخ آباد میں 35 ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔

لاہور میں ہونیوالی بارش سے بجلی کا ترسیلی نظام متاثر ہو گیا، بارش سے لیسکو کے 330 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے۔فیڈرز ٹرپ ہونے اور دیگر تکنیکی خرابیوں کے باعث متعدد علاقوں میں بجلی بند ہو گئی، بجلی کی بندش سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔گلشن راوی ،سمن آباد ،گلبرگ ،واہگہ،باٹا پور ،ڈیفنس ،الفلاح ٹائون ،پنجاب سوسائٹی ،محمد نگر ،والٹن روڈ،پرانا کاہنہ ،یوحنا آباد ،سگھیاں ،اسلام نگر ،گڑھی شاہو ،قلعہ گجر سنگھ ،لکشمی چوک ،اندرون شہر کے متعدد علاقوں میں بجلی بند رہی۔

اٹک، ٹیکسلا، چونیاں، منچن آباد، گوجرانوالہ، نارووال، گجرات، قصور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی بارش ہوئی، بارش کے باعث گرمی کا زور ٹوٹنے سے موسم خوشگوار ہو گیا، موسم ٹھنڈا ہونے سے شہریوں کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے، قصور،رینالہ خورداور پاکپتن میں جل تھل ایک ہوگیا، بعض مقامات پر بجلی کا ترسیلی نظام متاثر ہونے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

ڈی جی پی ڈی ایم نے 1122 سمیت دیگر ریسکیو اداروں کو مشینری اور عملے کو الرٹ رکھنے اور نشیبی علاقوں سے پانی کی نکاسی کو جلد ازجلد ممکن بنانے کی ہدایات دی ہیں۔ شہریوں کو بارش کے دوران بجلی کے کھمبوں اور تاروں سے دور رہنے،بچوں کا خاص خیال رکھنے اور نشیبی علاقوں میں جمع پانی کے قریب نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کسی ایمرجنسی کی صورت میں شہری 1122 پر کال کرسکتے ہیں۔

پی ڈی ایم اے نے لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں بارش کے باعث الرٹ جاری کر دیا ہے ۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق موسلا دھار بارشوں سے پنجاب کے ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق اٹک 38 ملی میٹر ،بہاولپور بہاولنگر 40 ،گجرات 38،جہلم میں 36،لاہور 45 ، قصور 40 ،شیخوپورہ 38 ، سیالکوٹ میں 37 ،فیصل آباد 39 ، ملتان 40 ،رحیم یار خان 44 ،ساہیوال میں 41 ،ٹوبہ ٹیک سنگھ 40 ،اوکاڑہ 41 ،حافظ آباد 40 ،نارووال 38 ،سرگودھا میں 40 ،مری 25 اورمنگلا میں37 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ۔سرگودھا ،منڈی بہائوالدین ،حافظ آباد اور لیہ میں بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا ۔ترجمان کے مطابق پنجاب بھر میں مون سون بارشوں کا سپیل 15 جولائی تک جاری رہے گا