ص* راولپنڈی‘ بارش سے ماں بیٹی اور کم سن بچے سمیت 4 افراد جان کی بازی ہار گئے

۹ بیشتر علاقوں میں برساتی نالوں میں طغیانی اور بارش کا پانی گھروں اور کاروباری مراکز میں داخل‘کروڑوں کا نقصان راولپنڈی شہر و کینٹ سمیت ضلع بھر میں ہائی الرٹ جاری ‘13 مقامات پر فلڈ ریلیف کیمپ قائم‘چھٹیاں منسوخ

منگل 30 جولائی 2024 18:00

ٌراولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 جولائی2024ء) راولپنڈی میں پیر کے روز ہونے والی بارش سے ماں بیٹی اور کم سن بچے سمیت 4 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ بیشتر علاقوں میں برساتی نالوں میں طغیانی اور بارش کا پانی گھروں اور کاروباری مراکز میں داخل ہونے سے مجموعی طور پر شہریوں کے کروڑوں روپے ڈوب گئے بارش سے ہونے والی تباہ کاریوں اور جاری مون سون میں مزید بارشوں کے خطرے کے پیش نظر ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیٹی نے راولپنڈی شہر و کینٹ سمیت ضلع بھر میں ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے 13 مقامات پر فلڈ ریلیف کیمپ قائم کردئیے ہیں جبکہ تمام متعلقہ اداروں میں چھٹیاں منسوخ کر کے ڈیوٹیاں لگا دی گئی پیر اور منگل کی درمیانی رات تھانہ وارث خان کے علاقے امرپورہ گلی نمبر 45 میں بارش کے باعث مکان کی چھت گرگئی جس سے 60 سالہ خاتون خانہ ناصرہ بتول اور اس کی 22 سالہ بیٹی عفیفہ بتول ملبے تلے دب کر جان کی بازی ہار گئیں چھت گرنے کی اطلاع پر ایس ایچ او تھانہ وارث خان سید تہذیب الحسن شاہ پولیس نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے جبکہ ریسکیو 1122 کی ٹیموں اور پولیس نے مشترکہ آپریشن کے بعد نعشیں ملبے سے نکال کر ہسپتال منتقل کر دیں قبل ازیں پیر کے روز چوہڑ چوک کے قریب مصریال روڈ پر سی بی سکول والی گلی میں 55 سالہ راہ گیر بابر بٹ بارش کے دوران کھمبے میں کرنٹ آجانے سے لقمہ اجل بن گیا اسی طرح تھانہ نصیر آباد کے علاقے میں دو کم سن بچے برساتی نالے میں ڈوب گئے جن میں سے ایک کو زندہ بچا لیا گیا جبکہ دوسرے کی نعش نکال کر ہسپتال منتقل کر دی گئی دریں اثنا ڈپٹی کمشنر راولپنڈی حسن وقار چیمہ نے گزشتہ روز ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیٹی کا اجلاس طلب کیا اجلاس میں رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی کے علاوہ اراکین قومی و صوبائی اسمبلی ملک ابرار، چوہدری دانیال عزیز، ملک افتخار، ضیاء اللہ شاہ سمیت انتظامی افسران نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں زائد بارشوں ہونے کی صورت میں ہنگامی حالات سے نمٹنے کے حوالے سے انتظامی امور کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں ریسکیو 1122 کے حکام نے تفصیلی بریفنگ دی اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ نالہ لئی کا 17 کلو میٹر کا ایریا راولپنڈی میں سے گزرتا ہے جس میں 9 کلومیٹر کا ایریا کنٹونمنٹ جبکہ 8 کلو میٹر راولپنڈی شہر سے گزرتا ہے جبکہ راولپنڈی میں نالہ لئی سمیت 19 والنرایپل پوائنٹس ہیں اور تمام پوائنٹس پر ریسکیو1122، ریونیو، ایم سی آر، سول ڈیفنس، ہیلتھ کے افسران اور اہلکاروں کی ڈیوٹیاں تفویض کر دی گئی ہیں جبکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے 13 ریلیف قائم کر دئیے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ پیر کے روز راولپنڈی میں ہونے والی بارش 65 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی کٹاریاں کے مقام پر نالہ لئی کی سطح 12 فٹ جبکہ گوالمنڈی پر 8 فٹ تک پانی کی سطح ریکارڈ کی گئی جس کے بعد مزید کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تام ادارے کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے اس موقع پر رکن قومی اسمبلی محمد حنیف عباسی نے ہدایت کی کہ صادق آباد، جامع مسجد روڈ، بوہڑ بازار، کری روڈ کے تمام چھوٹے بڑے نالوں کی دوبارہ سے صفائی کی جائے انہوں نے کہا کہ اگرچہ قدرتی آفات سے نمٹا تو نہیں جا سکتا لیکن ہمیں اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہونگی لوگوں کے جان ومال کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے انہوں نے کہا کہ اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور راولپنڈی کی انتظامیہ مل کر ان چیلنجز سے نمٹے گی۔