
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو فوجی تحویل میں لے لیا گیا
فیض حمید کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر ٹاپ سٹی کی کورٹ آف انکوائری شروع کی گئی، آئی ایس پی آر فیض حمید کے خلاف ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان آرمی ایکٹ کی کئی خلاف ورزیاں ثابت ہو چکی ہیں، کورٹ مارشل شروع
پیر 12 اگست 2024 21:04

(جاری ہے)
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے تفصیلی کورٹ آف انکوائری کی گئی، انکوائری پاک فوج نے فیض حمید کے خلاف ٹاپ سٹی کیس میں شکایات کی درستگی کا پتا لگانے کیلئے کی۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 8 نومبر 2023 کو ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک کی جانب سے جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید کے خلاف درخواست نمٹاتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی اور ان کے معاونین کے خلاف شکایات کے ازالے کیلئے وزارت دفاع سمیت متعلقہ فورم سے رجوع کریں۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس امین الدین اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل سپریم کورٹ کے بینچ نے ’ٹاپ سٹی ہاؤسنگ اسکیم‘ کے مالک معز احمد خان کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی تھی ۔درخواست کے مطابق 12 مئی 2017 کو پاکستان رینجرز اور انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے اہلکاروں نے دہشت گردی کے ایک مبینہ کیس کے سلسلے میں ٹاپ سٹی کے دفتر اور معز خان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر سونے اور ہیروں کے زیورات اور رقم سمیت قیمتی سامان لوٹ لیا۔درخواست میں کہا گیا کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے بھائی سردار نجف نے ثالثی کی اور مسئلہ حل کرنے کی کوشش کی، بریت کے بعد جنرل (ر) فیض حمید نے معز خان سے ان کے کزن کے ذریعے ملاقات کا بندوبست کرنے کے لیے رابطہ کیا جوکہ فوج میں ایک بریگیڈیئر ہیں۔درخواست میں دعویٰ کیا گیا کہ ملاقات کے دوران جنرل (ر) فیض حمید نے درخواست گزار کو کہا کہ وہ چھاپے کے دوران چھینا گیا 400 تولہ سونا اور نقدی کے سوا کچھ چیزیں واپس کردیں گے۔درخواست میں کہا گیا کہ آئی ایس آئی کے ریٹائرڈ بریگیڈیئر نعیم فخر اور ریٹائرڈ بریگیڈیئر غفار نے مبینہ طور پر درخواست گزار کو 4 کروڑ نقد ادا کرنے اور کچھ مہینوں کیلئے ایک نجی چینل آپ ٹی وی نیٹ ورک کو اسپانسر کرنے پر مجبور کیا۔درخواست کے مطابق آئی ایس آئی کے سابق عہدیدار ارتضیٰ ہارون، سردار نجف، وسیم تابش، زاہد محمود ملک اور محمد منیر بھی ہاؤسنگ سوسائٹی کے غیر قانونی قبضے میں ملوث تھے۔دلائل کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ سپریم کورٹ کا ہیومن رائٹس سیل مذکورہ ہاؤسنگ سوسائٹی سے متعلق ایک اور کیس بھی نمٹا چکا ہے۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے متعلقہ ریکارڈ طلب کیا تو عدالت کو بتایا گیا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے عہدہ چھوڑنے سے قبل تمام ریکارڈ کو ضائع کرنے کا حکم دیا تھا۔عدالت نے ریمارکس دیے کیا کہ یہ معاملہ بنیادی حقوق کے نفاذ سے متعلق نہیں ہے اور درخواست گزار کو وزارت دفاع سمیت متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا۔عدالت نے نشان دہی کی کہ درخواست گزار بدنیتی پر مبنی مقدمہ چلانے پر جنرل (ر) فیض حمید اور دیگر ریٹائرڈ افسران کے خلاف سول یا فوجداری عدالت میں کیس دائر کر سکتا ہے۔عدالت عظمیٰ کے بینچ نے ریمارکس دیے کہ سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی جانب سے اپنے چیمبر میں ہاؤسنگ اسکیم سے متعلق کیس کی سماعت آئینی دفعات کے مطابق نہیں تھی۔سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنی ریٹائرمنٹ سے ایک روز قبل زاہدہ جاوید اسلم نامی خاتون کی جانب سے دائر کی گئی شکایت پر سماعت کے بعد معز احمد خان کو کلیئر قرار دیا تھا۔زاہدہ اسلم نے اپنی شکایت میں دعویٰ کیا کہ معز احمد خان ماہانہ تنخواہ کے عوض ان کے رئیل اسٹیٹ کے کاروبار کی دیکھ بھال کرتے تھے، تاہم مبینہ طور پر دھوکا دہی سے انہوں نے ان کی جائیدادیں اپنے نام منتقل کرلیں اور جب انہوں نے زمین واپس لینے کی کوشش کی تو معز احمد خان نے انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔جسٹس (ر) ثاقب نثار کو جمع کرائی گئی ایف آئی اے رپورٹ کے مطابق زاہدہ جاوید اسلم کی زمین اصل دستاویزات کی بجائے فوٹو کاپی کی بنیاد پر معز خان کے نام منتقل کی گئی۔ایف آئی اے کی تحقیقات کے نتائج میں بتایا گیا کہ شکایت کنندہ زاہدہ جاوید اسلم اپنے دعوے کی حمایت میں کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکیں لیکن ان کا یہ دعویٰ حقیقت سے قریب تر معلوم ہوتا ہے کہ انہیں معز احمد خان نے ڈرایا دھمکایا کیونکہ معز احمد خان نے زاہدہ جاوید اسلم کے اربوں روپے کے حصے کی مد میں انہیں کچھ بھی ادا نہیں کیا۔ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ زیربحث جائیداد سے متعلق ڈیل نہ تو عام حالات میں عمل پذیر ہوئی اور نہ ہی رجسٹرار آفس اسلام آباد کی جانب سے دستاویزات کی فوٹو کاپیوں کی بنیاد پر ملکیت کی منتقلی کا عمل شفاف طریقے سے سرانجام دیا گیا۔مزید اہم خبریں
-
کرتے اور پگڑیاں: افغان طالب علموں کے لیے نیا لازمی یونیفارم
-
پی ٹی آئی کو مخصو ص نشستیں دینے کے فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس سماعت کیلئے مقرر
-
پاکستان اور چین کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
-
چیئرمین سینیٹ کی مراکش کے وزیر خارجہ سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر گفتگو
-
لاہور میں ٹریفک لائسنس بنوانے والوں کیلئے جدید سہولت متعارف
-
نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی پہلے ڈیجیٹل غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری فورم 2025 میں شرکت
-
اگر ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر عمل ہوا تو پاکستان کا آئی ایم ایف کے ساتھ یہ آخری پروگرام ہوگا، وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب
-
بھارت اس وقت جذباتی اور غیر معقول اقدامات کررہا ہے، بلاول بھٹو
-
اسٹیٹ بینک کی زری پالیسی کمیٹی کا اجلاس پیرکو طلب، شرح سود میں کمی کا امکان
-
اسٹرکچرل ریفارمزپر عمل کیا جائے تو یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، وزیر خزانہ
-
لاہور کو دنیا کے محفوظ ترین شہروں میں شامل کرنا عالمی سطح پر بڑی کامیابی ہے‘ عظمیٰ بخاری
-
بھارت اپنے بیانیے میں ناکام ہو چکا ہے،بیرسٹر گوہر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.