سپیکر ایاز صادق نے پارلیمان کی بالادستی کے لئے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا، کسی بھی ادارے کو آئین کی من پسند تشریح کا حق حاصل نہیں، وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ
جمعرات 19 ستمبر 2024 22:39
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے ہمیشہ سپیکر کی کرسی کے ساتھ انصاف کیا اور ایوان میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ اچھا رویہ رکھا، ان کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ کسی بھی رکن اسمبلی کی حق تلفی نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے ارکان کے حوالے سے جب قرارداد قومی اسمبلی میں لائی گئی تو اس پر سپیکر نے رولنگ دی اور نہ صرف ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے بلکہ ارکان کے حقوق کے تحفظ کے لئے کمیٹی بھی تشکیل دی۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر کا کردار ہمیشہ پارلیمان کی بالادستی اور اپنے ممبران کے حقوق کے تحفظ کے لئے بہت اچھا رہا ہے اور سیاسی جماعتوں نے ہمیشہ سپیکر قومی اسمبلی کے فیصلوں کی تائید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پارلیمان کی بالادستی کے لئے سپیکر نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا ہے جو پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں پارلیمنٹ کو قانون سازی کا اختیار دیا گیا ہے، یہ اختیار کسی دوسرے ادارے کے پاس نہیں، پارلیمنٹ بالادست ادارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اپنے نمائندوں کو منتخب کر کے ایوان میں بھیجتے ہیں اور انہیں حق دیتے ہیں کہ وہ پارلیمان میں قانون سازی اور آئین میں ترامیم کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ جب آرٹیکل 63 اے کی تشریح کی باری آئی تو کہا گیا کہ ووٹ کاسٹ کیا جائے گا لیکن گنا نہیں جائے گا، اس کے ذریعے حمزہ شہباز شریف کی پنجاب میں حکومت کو ختم کر دیا گیا، لوگوں کو ڈی سیٹ کیا گیا اور ملک میں ضمنی انتخابات کروائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی نے اپنے خط میں بالکل درست کہا ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 جس میں ترمیم کی گئی ہے، میں پہلے سے یہ رول موجود تھا کہ آزاد امیدوار 48 گھنٹے کے اندر کسی نہ کسی جماعت میں شمولیت اختیار کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی پارٹی میں شامل ہونے والا رکن دوبارہ کسی دوسری جماعت میں کیسے شامل ہو سکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ غلطی تحریک انصاف سے ہوئی تھی، تحریک انصاف کے مبینہ ممبران کو چاہئے تھا کہ وہ کسی ایسی جماعت میں شمولیت اختیار کرتے جس کا وجود پارلیمان میں موجود ہوتا لیکن انہوں نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کی جس کا ایوان میں وجود ہی نہیں تھا اور پھر ایک فیصلے کے ذریعے انہیں یہ حق دے دیا گیا کہ آپ تحریک انصاف میں شامل ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ آزاد امیدوار مخصوص مدت کے اندر کسی جماعت میں شامل ہو سکتے ہیں، اگر وہ کسی سیاسی جماعت میں شامل نہیں ہوتے تو وہ آزاد ہی تصور کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جن ارکان نے سنی اتحاد کونسل جوائن کی، یہ کیسے ممکن ہے کہ انہیں تحریک انصاف میں دوبارہ شامل ہونے کی اجازت دے دی جائے، کیا یہ فلور کراسنگ نہیں ہے؟ وفاقی وزیر نے کہا کہ آرٹیکل 63 اے کی تشریح اپنی منشاء کے مطابق کر دی جاتی ہے اور اس میں پارلیمان کی بالادستی تک کا خیال نہیں رکھا جاتا اور جب مخصوص نشستوں کا فیصلہ آتا ہے تو اس میں آزاد امیدواروں سے کہا جاتا ہے کہ آپ تحریک انصاف کے رکن ہیں۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ جو لوگ سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے ان کے بیان حلفی منسوخ کر کے انہیں کہا گیا کہ آپ تحریک انصاف کے رکن ہیں اور تحریک انصاف جوائن کرنے کیلئے آزاد ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سردار ایاز صادق نے پارلیمان کی بالادستی کی بات کی ہے اور کہا ہے کہ کسی ادارے کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ آئین کی من پسند تشریح کرے اور پارلیمان کی بالادستی کو کمزور کرے۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے اپنے منتخب نمائندوں کو پارلیمان میں اس لئے بھیجا کہ وہ قانون سازی کر سکیں، انہیں اس حق سے کوئی محروم نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی کا چیف الیکشن کمشنر کو لکھا گیا خط احسن اقدام ہے، ان شاء اللہ ہم پارلیمان کی بالادستی کے لئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔مزید قومی خبریں
-
کرپشن نہ رک سکی، ایف آئی اے افسران بجلی تقسیم کار کمپنیوں سے مل گئے،وزارت داخلہ کا پاور ڈویژن کو خط
-
ْچینی وزیراعظم کے پاکستان آنے پر معاشی معاملات پر خصوصی توجہ دی جائیگی،ترجمان دفترخارجہ
-
ایس سی اوسربراہی اجلاس کا پاکستان میں انعقاد خوش آئند ہے ، پی ٹی آئی کو ملکی مفاد میں15اکتوبر کو ڈی چوک پر اپنا احتجاج موخر کر دینا چاہیے،گورنر پنجاب
-
پاک آرمی نے برطانیہ میں ہونے والی پیٹرول مشق میں گولڈ میڈل حاصل کرلیا
-
f بلاول بھٹو زرداری کا نواز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ
-
ا*گورنر پنجاب نے تحریک انصاف والے کام شروع کر دیے ہیں، عظمیٰ بخاری
-
چینی وزیراعظم 14 تا 17 اکتوبر پاکستان کا دورہ کریں گے
-
پی ٹی آئی کا ڈی چوک میں احتجاج ملکی مفاد میں نہیں
-
مسلمانوں کا یہ حال آپس کے لڑائی جھگڑے کی وجہ سے ہے،ہم تقسیم نہ ہوں تو دنیا کی بڑی طاقت بن سکتے ہیں، ڈاکٹر ذاکر نائیک
-
پی ٹی آئی نے 15 اکتوبر کا احتجاج ملتوی کرنے کیلئے عمران خان سے ملاقات کی شرط رکھ دی
-
سب کو انگیج کرنا جمہوری طریقہ ہے لیکن زور زبردستی کی قانون سازی ہرگز قبول نہیں، اسد قیصر
-
آئینی ترامیم کے معاملے پر جے یو آئی حکومت اور پی ٹی آئی میں سے کسی کے ساتھ نہیں، کامران مرتضیٰ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.