حکومت سندھ کراچی کا سرکاری اسپتال کرپشن میں بازی لے گیا

26 روزمیں آکسیجن گیس کی مد میں1 کروڑ18 لاکھ روپے کے ناقابل یقین اخراجات کردیئے گئے

منگل 22 اکتوبر 2024 19:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2024ء) حکومت سندھ کا کراچی سطح کے سرکاری اسپتال کرپشن میں بازی لے گیا ۔66بستروں کے اسپتال میں 26 روز میں مریضوں میں 1کروڑ روپیکی آکسیجن گیس استعمال کرنے کا انوکھا کارنامہ 202324 کے اختتامی مالی سال میں مبینہ قومی خزانے کی بڑے لوٹ مار کا محکمہ خزانہ سندھ ،آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے کوئی نوٹس ہی نہیں لیا ۔

متعلقہ ارباب اختیار کی پراسرا خاموشہ نے محکمہ صحت کی تاریخ میں کرپشن کی نئی تاریخ رقم کر ڈالی ۔تفصیلات کے مطابق سندھ سروسز اسپتال کراچی کی خاتون افسر کے مطابق سندھ سروسز اسپتال کراچی ایم اے جناح روڈ میں31اکتوبر کو ریٹائرڈ ہونے والیایم ایس ڈاکٹر عاشق شیخ نے ریٹائر ہونے سے قبل اسپتال کے اکائونٹنٹ وہاب اللہ سفانی ،سینئر میڈیکل افسر ڈاکٹر سکندر اقبال سے مبینہ ساز باز کے ذریعے میگا کرپشن کی منصوبہ بندی کی جس میں ڈاکٹر سکندر اقبال اور وہاب اللہ یوسفانی نے کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے ایک سرکاری سپلائر کمپنی کوالٹی انتر پرائزز کے مالک سلمان کوئی سے مبینہ ملی بھگت کے ذریعے محکمہ خزانہ سندھ سے 1کروڑ روپے کا ایڈیشنل بجٹ مریضوں کی آکسیجن گیس کی مد میں جاری کروالیا اور حیرت انگیز طور پر 15مئی سے 10 جون 2024 تک 26روز میں گیس کا مکمل استعمال جعلی کاغذات کے ذریعے مکمل کر کے آڈٹ اور بلز کی منظوری بھی کرا ڈالی۔

(جاری ہے)

دلچسپ امر یہ ہے کہ اسپتال میں آکیسجن گیس استور کرنے کا مرکزی ٹینک جو کورانا19کی عالمی وباء پر نصب کروایا گیا تھا اس میں گیس ذخیرہ ہی نہیں ہو سکتی کہ یہ ٹینک تقریبا2سال سے مکمل غیر فعال ہے ۔اسپتال جو صرف66بستروں پر مشتمل اور اسٹور کے ریکارڈ کے مطابق 22سے 25 چھوٹے بڑے سلینڈر ہیں اگر یہ تمام سلینڈر بھی بھروا لئے جائیں تو اس فلنگ پر تقریبا 1لاکھ روپے لاگت آئے گی جبکہ مذکورہ اسپتال میں نہ تو آئی سی یو ہے اور نہ ہی سی سی یو جبکہ شعبہ حادثات سمیت کوئی بھی ریکوری روم نہیں ہے ،مذکورہ اسپتال میں سرجریز کا ریکارڈ دیکھا جائے تو ایک ماہ کے دوران جمعرات اور جمعہ کو ہونیوالی جنرل سرجریز کی تعداد 15سے 20ہوتی ہے جبکہ زچگی کے حوالے سے ایک ماہ کے دوران 40سے 45آپریشنز ہوتے ہیں اسپتا ل کے سابقہ مسلسل آکیسجن گیس کے سالانہ بجٹ کا ریکارڈ دیکھا جائے تو آکسیجن کا سالانہ بجٹ23لاکھ روپے ہے اور استعمال کردہ گیس کا ریکارڈ دیکھا جائے تو اسپتال میں سالانہ صرف5سے 6لاکھ روپے آکسیجن گیس کی مد میں استعمال ہوتے ہیں ۔

لیکن ختم ہونیوالے مالی سال میں موجودہ اسپتال کی انتظامیہنے ریگولر مجموعی بجٹ کی21 لاکھ روپے میں سے 18لاکھ روپے اور 26روز میں ایڈیشنل بجٹ کے 1کروڑ روپے سمیت 1کروڑ 18لاکھ روپے کا چونا صوبہ کے سرکاری ملازمین کو لگا دیا ہے ۔