پاکستان میں کوریا کے سفارتخانہ کے جانب سے 'کوریا ویک' اور کلچرل گالا کا اہتمام

جمعرات 24 اکتوبر 2024 17:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اکتوبر2024ء) پاکستان میں کوریا کے سفارتخانہ کے جانب سے 'کوریا ویک' اور کلچرل گالا کا اہتمام کیا گیا ہے۔ اس موقع پر اے پی پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کوریا کے سفیر پارک کیجون نے کہا کہ یہ سال پاکستان اور کوریا کے درمیان قریبی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے ایک اہم لمحہ ہے۔ کوریا کے سفیر جو اسلام آباد پہنچنے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی افہام و تفہیم اور باہمی احترام کو فروغ دینے پر کام کر رہے ہیں نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے سفارت خانے نے اپنی نوعیت کے پہلے منفرد ثقافتی تبادلوں کے پروگرام کا انعقاد کیا ہے جس میں کوریائی اور پاکستانی دونوں ممالک کی ثقافتی روایات کا جشن منایا ہے۔

سفیر نے اعتراف کیا کہ یہ تقریب دونوں ممالک کے عوام کے لئے ایک نادر موقع فراہم کرتی ہے کہ وہ اکٹھیہوں اور دو طرفہ ثقافت سے لطف اندوز ہوں اور متنوع ثقافتوں کی حوصلہ پذیرائی کریں جو دونوں معاشروں کی عکاسیکرتی ہیں۔

(جاری ہے)

یہ پروگرام پاکستان اور کوریا کے سامعین کو دونوں ممالک کے مالا مال ثقافتی ورثے سے منسلک ہونے کا موقع فراہم کرتا ہے، جس سے مضبوط روابط کی راہ ہموار ہوتی ہے۔

پاکستان اپنے بے پناہ قدرتی وسائل اور ایک بڑی ہنر مند آبادی کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ دوسری جانب کوریا کو قدرتی وسائل کی کمی اور محدود افرادی قوت جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کی یہ قوت باہمی تعاون کے لئے ایک ٹھوس بنیاد فراہم کرتی ہے اور دونوں ممالک کو ایک دوسرے کی ضروریات اور مفادات کو پورا کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔

کوریا کے سفیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ثقافتی تبادلے کی حوصلہ افزائی کرکے کوریا اور پاکستان دونوں شراکت داری کی نئی راہیں تلاش کرسکتے ہیں۔ اس تعاون کے نتیجے میں دونوں ممالک کے لئے نہ صرف ثقافتی فروغ کے لحاظ سے بلکہ معاشی اور سماجی شعبوں میں بھی نمایاں فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مزید مواقع پیدا کرکے دونوں ممالک اپنے تعلقات کو فروغ دینے اور مشترکہ ترقی کے مستقبل کے لئے مل کر کام کرنے کے لئے پر عزم ہیں۔

پارک کیجن نے کہا کہ توقع ہے کہ یہ ثقافتی تقریب ایک ایسا پلیٹ فارم تشکیل دے گی جہاں کوریائی اور پاکستانی ایک دوسرے کے بارے میں اپنی تفہیم کو گہرا کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے کاروباری منصوبوں سے لے کر لوگوں کے درمیان تبادلوں تک تعاون کے مزید مواقع پیدا ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آخر کار، مقصد دونوں ممالک کو جوڑنے والے تعلقات کو مضبوط بنانا اور باہمی احترام اور مشترکہ فوائد پر مبنی پائیدار شراکت داری قائم کرنا ہے۔