26ویں آئینی ترمیم میں اگر کوئی کمی رہ گئی ہے تو اس پر غور کرنا ہوگا

معاشرے کی بہتری کیلئے ڈائیلاگ کرنا ہوں گے، سیاسی عدم استحکام سے نقصان شہریوں کو ہوگا، خدا کیلئے اس لڑائی کو مزید نہ بڑھائیں، اسپیکرپنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کی لاہورپریس کلب میں گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 30 اکتوبر 2024 18:42

26ویں آئینی ترمیم میں اگر کوئی کمی رہ گئی ہے تو اس پر غور کرنا ہوگا
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ آئی پی اے نیوزایجنسی۔ 30 اکتوبر2024ء) اسپیکرپنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم میں اگر کوئی کمی ہے تو اس پر غور کرنا ہوگا، معاشرے کی بہتری کیلئے ڈائیلاگ کرنا ہوں گے، سیاسی عدم استحکام سے نقصان شہریوں کو ہوگا، ریاست کو چاہیے کہ وہ اپنی رٹ قائم کرے،تاریخ گواہ ہے جو ہم نے کہا وہ سچ ہوا آج بھی تاکید کررہے ہیں خدا کے لئے اس لڑائی کو مزید نہ بڑھائیں ۔

تفصیلات کے مطابق لاہورپریس کلب کے پروگرام" میٹ دی پریس " میں اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے شرکت کی۔ لاہورپریس کلب کے صدر ارشد انصاری، سیکرٹری زاہد عابد،فنانس سیکرٹری سالک نواز، ممبران گورننگ باڈی رانا شہزاد، اعجاز مرزا، محسن بلال، عابد حسین اور سید بدر سعید نے معزز مہمان کو کلب آمد پر خوش آمدید کہا۔

(جاری ہے)

صدرارشد انصاری نے معزز مہمان کا کلب آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ ملک محمد احمد خان وہ سیاستدان کہ کوئی کام ہو تو وہ ضرور کرواتے ہیں اور یہی ایک سیاسی ورکر کی کامیابی ہے، سپیکر پنجاب اسمبلی میڈیا فرینڈلی بھی ییں اور ہمیشہ میڈیا کارکنوں کاساتھ دیتے ہیں پنجاب اسمبلی پریس گیلری کمیٹی کے صدر اخلاق احمد باجوہ مرحوم کی وزیر اعلی پنجاب مریم نواز ، سپیکر ملک محمد احمد خان ، وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری اور وفاقی وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ نے علاج اوردیگر امور میں بہترین معاونت کی وہ قابل ستائش ہے، سپیکر ملک محمد احمد خان نے مرحوم صحافی اخلاق احمد باجوہ کے بیٹے کےلئے نوکری کا بندوبست کیا اور تمام ایوان کی تین دن کی تنخواہ مرحوم اخلاق باجوہ کی فیملی کو دی ایسا ویلفیئر کا کام کبھی کسی صحافی کیلئے نہیں ہوا۔

جس میں ملک محمد احند خان کی خصوصی کاوش شامل ہے ۔ صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری نے سپیکر ملک محمد احمد خان کو لاہور پریس کلب کی اعزازی ممبر شپ دینے کااعلان بھی کیا۔اس موقع پرسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا کہ طالب علمی سے اب تک لاہور پریس کلب کو ایک موثر ادارہ کے طورپر دیکھا ہے،صحافی عوام الناس کے مسائل پر بات کرتے ہیں، اخلاق باجوہ کے ساتھ رفاقت بہت پرانی ہے ،اخلاق باجوہ کی صحافت کےلئے خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیاجاسکتا ،اخلاق باجوہ بیماری سے لڑتے رہے لیکن انہیں ہم بچا نہ سکے،انہوں نے مزید کہا کہ اسمبلی بلڈنگ جمہوریت کا گھر ہے ،جتنی بار بھی اسمبلی کی سیڑھیوں پر گیا تو کیمرہ مین کو شدید گرمی میں بھاری کیمرے سٹینڈ اٹھائے پسینے میں شرابور کام کرتے دیکھا جو کسی جہاد سے کم نہیں ہے، پریس گیلری کے دفتر میں ہر وہ سہولت جو ایم پی اے کو ہے وہ دی گئی ہیں، پریس گیلری کےلئے اچھے ماحول اور جدید سہولیات کےلئے کام شروع کردیا ہے۔

صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چھبیسویں آئینی ترمیم درست سمت کی طرف ایک قدم ہے،اگر چھبیس ویں آئینی ترمیم میں کوئی کمی ہے تواس پر بھی غور کرنا ہوگا، معاشرے کی بہتری کیلئے ڈائیلاگ کرنا ہوں گے، سیاسی عدم استحکام سے نقصان شہریوں کو ہوگا، جب تک سیاسی استحکام نہ ہومعیشت ترقی نہیں کر سکتی،ریاست کو چاہیے کہ وہ اپنی رٹ قائم کرے،تاریخ گواہ ہے جو ہم نے کہا وہ سچ ہوا آج بھی تاکید کررہے ہیں خدا کے لئے اس لڑائی کو مزید نہ بڑھائیں ، میں کہتا ہوں پنجاب میں صاف پانی اور سموگ جیسے مسئلے کا سوال ہے، کامن ویلتھ کے رکن ممالک، پنجاب یونیورسٹی اور لمز یونیورسٹی کے تعاون سے اراکین اسمبلی کیلئے ایک کورس ڈیزائن کر رہے ہیں۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے یہ تجویز بھی دی کہ صوبے بھر صحافیوں اورپریس کلبز کوایج پلیٹ فارم پر لانے کی کوشش کرنی چاہیے،اسکے لئے بطور اسپیکر ہر ممکن تعاون کرنے کے لئے حاضر ہوں۔ تقریب کے اختتام پر لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری اور سیکرٹری زاہد عابد نے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کو لاہور پریس کلب اعزازی ممبرشپ کا سوینیئر پیش کیا۔