اردو پوائنٹ کے سینئر کرائم رپورٹر فراز نظام کو FIA کے مقدمہ سے ڈسچارج کر دیا گیا

ایڈووکیٹ زین قریشی نے بہترین دلائل دے کر FIA کے مقدمہ کو ہی خارج کروا دیا

جمعہ 1 نومبر 2024 16:06

اردو پوائنٹ کے سینئر کرائم رپورٹر فراز نظام کو FIA کے مقدمہ سے ڈسچارج ..
 لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم نومبر 2024) لاہور کی مقامی عدالت نے اردو پوائنٹ کے سینئر کرائم رپورٹر فراز نظام کو  ایف آئی کے مقدمے سے ڈسچارج کر دیا ہے،عدالت نے فراز نظام کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کردی، تفصیلات کے مطابق فراز نظام کو ایف آئی اے نے جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم بخش کی عدالت میں پیش کیا اور ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی،  فرازنظام کے وکیل ایڈووکیٹ زین قریشی نے اس موقع پر نشاندہی کی کہ جو مقدمہ درج کیا گیا ہے اس کی ابھی تک ایف آئی آر کی کاپی تک نہیں دی گئی ہے ہمیں یہ تک معلوم نہیں کہ کن الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

عدالت نے اس بات پرناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ ایف آئی اے نے ایف آئی آر کی نقول فراہم نہ کرنے اپناوطیرہ بنا لیاہے۔

(جاری ہے)

جوڈیشل مجسٹریٹ کا کہنا تھا کہ اب تک چھ مقدمات میں ملزما ن کو ایف آئی آرکی نقول فراہم نہیں کی گئیں۔ وکیل نے نقطہ اٹھایا کہ یہ کسی بھی شخص کا بنیادی حق ہے کہ ان کیخلاف درج ہونے والے مقدمے کی کاپی اسے فراہم کی جائے۔

وکیل نے یہ بھی نشاندہی کی کہ جن دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ان کا اطلاق رپورٹر فراز نظام پر نہیں ہوتا ان کی ویڈیو میں کوئی ایسی چیز نہیں ہے جس کی بنیاد پر ان کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ مقدمہ میں جو دفعات لگائی گئی ہیں وہ کسی صورت بھی ویڈیو سے مطابقت نہیں رکھتیں۔ عدالت نے باور کروایا فوٹیج میں تو پولیس کے اہلکار بھی نظر آ رہے ہیں کیا انہیں بھی ملزمان کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

وکیل نے عدالت کویہ بھی بتایا کہ جس ہائیکورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیا جا رہا ہے یہ فوٹیج اس عدالتی فیصلے سے پہلے کی ہے اس لئے قانون کے تحت کسی کیخلاف بھی موثر کارروائی نہیں کی جا سکتی ۔وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ یہ معاملہ جسمانی و جوڈیشل ریمانڈ دینے کا نہیں بلکہ مقدمے سے ڈسچارج کرنے کا معاملہ ہے عدالت کے روبرو ایف آئی اے کے وکیل نے بھی دلائل دئیے اورعدالت سے جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی عدالت نے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیاجسے بعد ازاں سناتے ہوئے فرازنظام کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔

ایڈووکیٹ زین قریشی نے بہترین دلائل دیئے اور FIA کی جانب سے کیئے گئے مقدمہ کو خارج کروا دیا۔ اس موقع پررہائی کافیصلہ سننے پر فراز نظام کے رشتہ دار اور دوست و احباب نے خوشی کا اظہار کیا اور ایک دوسرے کو مبارکباد دی۔اس موقع پر اردو پوائنٹ کے جی ایم سید ذیشان عزیز ، سینئر کورٹ رپورٹر شاکر اعوان ، اردو پوائنٹ کے رپورٹر عثمان بٹ، فیضان حیدر ، اوصاف خان ، عرفان ، ارشد علی سماء نیوز، نعمان نور جی نیوز ، عدنان بھٹی جی این این، عباد الحق جی این این ، ایڈوکیٹ مدثر اور کثیر تعداد میں صحافی عدالت کے اندر یکجہتی کے لیے موجود تھے. یہ بھی بتایاگیا ہے کہ جہاں صحافی تنظیموں نے اس گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی بعدازاں فراز نظام کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے پر خوشی کااظہار کیا اور اسے سچ کی جیت قرار دیا۔

یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ اردو پوائنٹ کے سینئر کرائم رپورٹر فرازنظام کیخلاف جس ویڈیو کی بنیاد پر مقدمہ درج کیاگیا وہ جون 2023ءکی تھی۔ قبل ازیں لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری ، سینئر نائب صدر شیر از حسنات، نائب صدر امجد عثمانی سیکرٹری زاہد عابدسمیت دیگر عہدیداران و ممبران گورننگ باڈی نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی جانب سے پریس کلب کے کونسل ممبر اور اردو پوائنٹ کے رپورٹر فراز نظام کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔

لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری نے کہا ہے کہ جس طرح سے صحافی کے ساتھ ایسا سلوک کیا گیا وہ نا قابل برداشت ہے۔ ایف آئی اے نے اب صحافیوں کو ٹارگٹ کرنا معمول بنالیا ہے۔ پروفیشنل صحافیوں کے ساتھ ہرگز ایسے واقعات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔صدر پریس کلب نے وزیر اعظم پاکستان اور وفاقی وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس اہم معاملے پر نوٹس لیکر صحافیوں پر قائم کئے گئے بے بنیاد مقدمات کو فوری طور پر خارج کئے جائیں اور صحافیوں کے خلاف ایسے متعصبانہ اقدامات کرنے والے افسران اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔