سموگ کا روگ کم نہ ہو سکا، آلودہ شہروں میں لاہور بدستور پہلے نمبر پر براجمان

جمعرات 7 نومبر 2024 16:56

سموگ کا روگ کم نہ ہو سکا، آلودہ شہروں میں لاہور بدستور پہلے نمبر پر ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 نومبر2024ء) لاہور سمیت پنجاب میں سموگ کی شدت میں کمی نہ ہو سکی، آلودگی کے اعتبار سے لاہور بدستور پہلے نمبر پر براجمان رہا۔شہر لاہور میں سموگ کی اوسط شرح 822ریکارڈ کی گئی تاہم ڈی ایچ اے فیز 8 کے علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 1254 تک پہنچ گیا ، شملہ پہاڑی اور امریکی قونصلیٹ کے علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 876 ریکارڈ کیا گیا ۔

ادھر محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ آئندہ آنے والے ایام میں سموگ کی شرح میں مزید اضافے کا امکان ہے، بڑھتی ہوئی سموگ کے باعث شہری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔دوسری جانب بڑھتی ہوئی سموگ کے باعث حکومت پنجاب نے پنجاب کے چار بڑے ڈویژنز میں ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا ۔ڈی جی ماحولیات عمران حامد شیخ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا جس کے مطابق لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان ڈویژنز میں ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

نوٹیفکیشن کے مطابق 31جنوری تک سموگ سے متاثرہ علاقوں میں ماسک پہننا لازمی ہو گا، شہری باہر نکلتے ہوئے ماسک پہننے کی پابندی پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ سموگ سے متاثرہ علاقوں میں سانس کے امراض بڑھ رہے ہیں، لوگوں کو کیمیائی مادوں کے اثرات سے بچانے کے لیے فیصلہ کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں گزشتہ 24گھنٹوں میں لاہور سمیت مختلف اضلاع میں سموگ کریک ڈائون کے دوران 19مقدمات درج اور 7 افراد گرفتار کر لئے گئے۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق کریک ڈائون کرتے ہوئے 382افراد کو 7لاکھ 55ہزار روپے کے جرمانے عائد اور 28افراد کو وارننگ جاری کی گئی، فصلوں کی باقیات جلانے کی 12، زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی 315خلاف ورزیاں ہوئیں، صنعتی سرگرمی پر 2، اینٹوں کے بھٹوں کی 2اور دیگر 5خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں۔رواں برس انسداد سموگ کریک ڈائون میں مجموعی طور پر 1700ملزمان گرفتار اور 1826مقدمات درج کئے گئے، 19291افراد کو مجموعی طور پر 3کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے کئے گئے، 1247افراد کو وارننگ جاری کی گئی، فصلوں کی باقیات جلانے کی 1103، زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی 16499 خلاف ورزیاں ہوئیں۔

ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا تھا کہ صنعتی سرگرمی کی 310، اینٹوں کے بھٹے کی 631، باربی کیو کی 42اور دیگر مقامات کی 180 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں۔حکام نے بتایا کہ دھواں چھوڑنے والی 4695گاڑیوں کے چالان، 445کو بند جبکہ 1گاڑی کا فٹنس سرٹیفکیٹ معطل کیا گیا ، شاہرات پر زیادہ دھواں چھوڑنے والی 7لاکھ 15ہزار 363گاڑیوں کے چالان کئے گئے، 1لاکھ 55 ہزار 494گاڑیوں کو بند جبکہ 10ہزار 13گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ معطل کئے گئے۔