خیبرپختونخوا حکومت نے 55 ارب روپے مالیت کے دو سولر منصوبوں پر عملدرآمد کا آغازکردیا

ہفتہ 9 نومبر 2024 22:52

خیبرپختونخوا حکومت نے 55 ارب روپے مالیت کے دو سولر منصوبوں پر عملدرآمد ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 نومبر2024ء) خیبرپختونخوا حکومت نے بجلی کے بحران پر قابو پانے اور صوبے کو لوڈ شیڈنگ فری بنانے کیلئے سولرائزیشن کے فلیگ شپ منصوبے پر عملدرآمد کا آغاز کردیا ہے۔صوبے کی تمام سرکاری عمارتوں اور مستحق گھرانوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کیلئے تقریباً 55 ارب روپے مالیت کے دو الگ الگ منصوبوں پرعملدرآمد کیلئے بینک آف خیبر اور پختونخوا انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن( پیڈو) کے مابین مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کر دیئے گئے ہیں۔

اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور بحیثیت مہمان خصوصی شریک ہوئے۔ وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے توانائی و برقیات طارق سدوزئی کے علاؤہ محکمہ ہائے توانائی و برقیات ، خزانہ اور پیڈو کے اعلیٰ حکام نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

مفاہمت کی یادداشتوں کے مطابق ، صوبے کی سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کے منصوبے کے تحت تمام سرکاری عمارتوں بشمول اسپتالوں ، یونیورسٹیوں ، کالجوں، سکولوں ، تھانوں، جیل خانہ جات، ٹیوب ویلز، اسٹریٹ لائٹس اور دفاتر کو سولرائز کیا جائے گا۔

سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کے مجموعی منصوبے کا تخمینہ لاگت 20 ارب روپے ہے۔ ابتدائی طور پر 13 ہزار سرکاری عمارتوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن کی سولرائزیشن کا تخمینہ لاگت 15 ارب روپے ہے۔اس کے علاؤہ مستحق گھرانوں کو سولر سسٹم فراہم کرنے کے منصوبے کے تحت کل ایک لاکھ تیس ہزار گھروں کو سولریونٹس فراہم کئے جائیں گے۔ مستحق گھرانوں کو سولر سسٹم فراہم کرنے کے منصوبے کا تخمینہ لاگت تقریباً35 ارب روپے ہے۔

ایک لاکھ بندوبستی اضلاع جبکہ 30 ہزار ضم اضلاع کے گھرانوں کو سولر سسٹم دیا جائے گا۔65 ہزار گھرانوں کو بالکل مفت جبکہ دیگر 65 ہزار گھرانوں کو 50 فیصد رعایت پر سولر سسٹم دیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت توانائی کے شعبے میں خاطر خواہ سرمایہ کاری کر رہی ہے جس سے ایک طرف شہریوں کو سستی اور بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی ہوگی تو دوسری جانب صوبے کے آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا۔

علی امین خان گنڈاپور نے کہا کہ شعبہ توانائی میں صوبے کو مالی لحاظ سے مستحکم بنانے کی استعداد موجود ہے جس سے حکومت بھرپور استفادہ کر نے کے لیے ایک جامع پالیسی کے تحت اقدامات کر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سولریونٹس کی فراہمی سے شہریوں پر بجلی کے بھاری بھر کم بلوں کا بوجھ کم ہونے کے ساتھ ساتھ بغیر لوڈ شیڈنگ بجلی کی فراہمی بھی یقینی ہوگی۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ شہریوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف اور سہولیات فراہم کرنے کیلئے پر عزم ہیں، سولر سسٹم فراہمی میں ان علاقوں کو ترجیح دی جائے گی جہاں لوڈ شیڈنگ اور لاسز زیادہ ہیں۔ سرکاری عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے سے بجلی کے بلوں کی مد میں خاطر خواہ بچت ہوگی۔رواں سال کے بجٹ کو گرین بجٹ کا نام دیا ہے، زیادہ سے زیادہ سولرائزیشن کریں گے۔سولرائزیشن اسکیم نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ پورے ملک کیلئے اہمیت کی حامل ہے اس پر عملدرآمد سے نیشنل گرڈ پر بجلی کا بوجھ کم ہوجائے گا۔