9 مئی واقعے سے متعلق ریاست ڈیڑھ سال بعد بھی انصاف کی بھیک مانگ رہی ہے

اگر ادارے اور ریاست عالمی دباؤ میں ہے تو قوم کو بتانا چاہیئے، 190ملین پاؤنڈ کیس میں کسی شواہد کی ضرورت نہیں اس کا فیصلہ ہونا چاہیئے۔ مرکزی رہنماء پی ایم ایل این میاں جاوید لطیف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 12 نومبر 2024 23:24

9 مئی واقعے سے متعلق ریاست ڈیڑھ سال بعد بھی انصاف کی بھیک مانگ رہی ہے
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے نیوزایجنسی۔ 12 نومبر 2024ء ) پی ایم ایل این کے مرکزی رہنماء میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ 9 مئی واقعے سے متعلق ریاست انصاف کی بھیک مانگ رہی ہے، اگر ادارے اور ریاست عالمی دباؤ میں ہے تو قوم کو بتانا چاہیئے، 190ملین پاؤنڈ کیس میں کسی شواہد کی ضرورت نہیں اس کا فیصلہ ہونا چاہیئے۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے علم میں نہیں کہ آج پی ٹی آئی رہنماؤں کے ساتھ کیا ہوا ہے؟ سہولتکاری کس کو کہتے ہیں؟ پہلے گرفتار کیا پھر رہا کردیا، اسی کو تو سہولتکاری کہتے ہیں۔

پہلا میرا سوال ہے کہ گرفتار کیوں کیا؟ دوسرا سوال کہ گرفتار کیا تو پھر رہا کیوں کیا؟ ڈیڑھ سال ہونے کو ہے کہ 9 مئی واقعے کا فیصلہ نہیں ہوسکا، 190 ملین پاؤنڈ کیس میں کسی شواہد کی ضرورت نہیں تو اس کو بھی سمجھ رہے ہیں ، اگر ادارے اور ریاست عالمی دباؤ میں ہے توپھر کم ازکم قوم کو بتانا چاہیئے۔

(جاری ہے)

9 مئی واقعے سے متعلق ریاست انصاف کی بھیک مانگ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بات سوچنے کی ہے کہ ایک وقت تھا جب امریکی پرچم جلایا گیا، پھر وہی جماعت جلسے میں پرچم لہرا رہی ہے، ایک وقت جلسے میں سائفر لہرایا گیا، پھر اب جلسے میں امریکی کانگریس کا خط لہرایا گیا ۔ میں لطیف کھوسہ کو دیکھوں ، زلفی بخاری یا ان کی آزادی کو دیکھوں؟ ایک طرف کہتے ہم کوئی غلام ہیں دوسری طرف کہتے امریکی صدر ٹرمپ ہمیں رہائی دیں گے۔ کیا ہماری ریاست کا قانون نہیں، ادارے نہیں، ریاست آزاد نہیں؟ کہ ایک ریاست کا صدر اعلان کرے اور دوسری ریاست غلاموں کی طرح بندہ پیش کردے؟کوئی کسی ریاست کا صدر کسی دوسری ریاست کو ڈکٹیٹ نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا کہ ایکسٹینشن اور حکومت کو دوام دینے کیلئے ملک گرداب میں پھنس چکا ہے۔