یوٹیلیٹی اسٹورکے 11 ہزار ملازمین میں سے 3 ہزارمنظور وٹو نے صرف دیبالپورسے بھرتی کیےٗ رانا تنویرحسین

جمعہ 15 نومبر 2024 23:04

یوٹیلیٹی اسٹورکے 11 ہزار ملازمین میں سے 3 ہزارمنظور وٹو نے صرف دیبالپورسے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2024ء) سینیٹ قائمہ کمیٹی صنعت و پیداوار میں وفاقی وزیر رانا تنویرحسین نے انکشاف کیا ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹور کارپوریشن کے 11 ہزار ملازمین میں سے 3 ہزار سابق وزیر اعلیٰ پنجاب منظور وٹو نے اپنی وزارت اعلی کے دور میں تحصیل دیبالپور سے بھرتی کیے تھے۔عون عباس کی زیرِ صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا، اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوار کی رائٹ سائزنگ کے عملدرآمد منصوبہ کا ایجنڈا زیرِ بحث آیا۔

چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ اس وقت یوٹیلیٹی اسٹور ملازمین کا کیا اسٹیٹس ہے جس پر وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کے 5 ہزار مستقل ملازمین ہیں، ان کو نہیں نکالا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ 6 ہزار ڈیلی ویجز ملازمین یوٹیلیٹی اسٹورز میں کام کررہے ہیں، 11 ہزار ملازمین میں سے 3 ہزار ملازمین پنجاب کی تحصیل دیپالپور سے بھرتی کیے گئے ہیںاس پر چیئرمین کمیٹی نے پوچھا کہ دیپالپور سے اتنی بڑی تعداد میں بھرتیاں کس نے کی ہیں، رانا تنویر حسین نے بتایا کہ اتنی بڑی تعداد میں ملازمین سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں منظور وٹو کے دور میں بھرتی کیے گئے تھے۔

وزارت صنعت و پیداوار حکام نے کمیٹی ارکان کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزارت صنعت و پیداوار کے 29 ذیلی ادارے ہیں، 5 ایسے ذیلی ادارے ہیں جنہیں نجکاری فہرست میں شامل کیا گیا ہے، کچھ اداروں کو آپس میں ضم کررہے، جو حکومت پر بوجھ نہیں ہیں۔وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹور کو بند کرنے سے متعلق بات کی گئی تھی، وزارت صنعت و پیداوار نے اس کی مخالفت کی تھی، یوٹیلیٹی اسٹور کارپوریشن کو اگست میں نجکاری فہرست میں شامل کیا تھا۔انہوںنے کہاکہ نجکاری کمیشن نے فنانشل ایڈوائزر کو ہائیر کر لیا ہے، یوٹیلیٹی اسٹور کی نجکاری دوسرے مرحلہ میں کی جائے گی، بلوچستان اور گلگت بلتستان کے اسٹورز نقصان میں ہیں، 4300 اسٹورز میں سے 2400 نقصان میں ہیں۔