نجی کالج میں جنسی ہراسانی کی فیک نیوزکے مقدمہ پر سماعت ملتوی

منگل 19 نومبر 2024 16:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 نومبر2024ء) سیشن عدالت نے لاہور کے نجی کالج میں جنسی ہراسانی کے واقعہ پر فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں درج مقدمے میں سینئر تجزیہ کار و سابق رکنِ اسمبلی ایاز امیر،معروف وکیل نعیم بخاری ،صحافی شاکر اعوان،مقدس فاروق ،عمرگوندل سمیت دیگر ملزمان کی عبوری ضمانتوں پر ایف آئی اے حکام کی جانب سے تفتیش میں تاخیر اور ملزمان کے خلاف مکمل تفتیشی رپورٹ پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔

ایڈیشنل سیشن جج سلمان گھمن کی عدالت میں تجزیہ کار و کالم نگار ایاز میر، شاکر اعوان، سید ذیشان، نعیم بخاری، مقدس اعوان سمیت دیگر ملزمان کی عبوری ضمانتوں پر منگل کو سماعت ہوئی ۔ ایاز میر، شاکر اعوان، سید ذیشان، نعیم بخاری، مقدس اعوان، عمر گوندل سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ملزمان فرح اقرار اور سمیع ابراہیم کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرتے ہوئے تنبیہ کی گئی کہ آئندہ سماعت پر غیر حاضری کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

(جاری ہے)

ملزمان کی جانب سے ایڈوکیٹ احمد شیر جٹ، عبدالغفار ایڈووکیٹ، اظہر صدیق ایڈووکیٹ، اور رانا معروف ایڈووکیٹ نے عدالت میں دلائل دیے۔دوران سماعت ایف آئی اے کے تفتیشی افسر آصف جاوید نے عدالت کو بتایا کہ ٹویٹر (ایکس) کو نعیم بخاری اور ایاز میر کے اکاونٹس سے متعلق استفسار کیا گیا ہے، جس کا جواب آنا ابھی باقی ہے۔عدالت کے استفسار پر بتایا گیا کہ دیگر ملزمان کی تحقیقات جاری ہیں، اور حتمی رپورٹ تیار نہیں کی گئی۔ ایف آئی اے حکام نے عدالت سے مزید تین ہفتے کی مہلت طلب کی تاکہ تفتیش مکمل کی جا سکے۔ عدالت نے ایف آئی اے کو تفتیش مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 16 دسمبر تک ملتوی کر دی۔