بی آئی ایس پی فنڈز سے غیرمستحق سرکاری ملازمین کو رقوم دینے کا انکشاف

جمعرات 28 اگست 2025 20:58

بی آئی ایس پی فنڈز سے غیرمستحق سرکاری ملازمین کو رقوم دینے کا انکشاف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اگست2025ء) بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے فنڈز سے غیر مستحق سرکاری ملازمین کو رقوم دینے کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ حکام کے مطابق گزشتہ 10 برسوں میں بی آئی ایس پی کے فنڈز سے 23 ارب 68 کروڑ کی خطیر رقم سرکاری ملازمین کو منتقل کی گئی جبکہ پی اے سی کی ذیلی کمیٹی نے رقوم کی ریکوری کے ساتھ ساتھ ایف آئی اے کو گریڈ 16 سے 22 تک کے افسران کے خلاف فوجداری کارروائی کا حکم دے دیا۔

نجی ٹی وی نے آڈٹ حکام کے حوالے سے بتایا کہ بینظیرانکم سپورٹ کے فنڈز کی غیرمستحق سرکاری ملازمین میں بے دریغ تقسیم کی گئی۔گزشتہ 10 برسوں میں غریب غربا کے حصے کے 23 ارب 68 کروڑ روپے نکال کر ایک لاکھ 40 ہزار سرکاری ملازمین اور اٴْن کے اہل خانہ میں باںٹ دئیے گئے۔

(جاری ہے)

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی میں آڈٹ حکام نے مستحقین کا حق مارنے والوں کا بھانڈہ پھوڑ دیا۔

دستاویزات کے مطابق صرف 2019 اور 20 میں 55 ہزار سے زائد سرکاری ملازمین اور اٴْن کی فیملیز نے بی آئی ایس پی سے رقوم وصول کیں۔ گریڈ 20 کے 85 اور گریڈ 19کے 630افسران بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔سب سے زیادہ رقوم سندھ اور خیبرپختونخوا کے سرکاری ملازمین کو منتقل کی گئیں۔دستاویز کے مطابق 2008 سے پہلے وفات پانے والوں کو بھی بی آئی ایس پی کے فنڈز سیسالہا سال تک ادائیگیوں کی گئی۔

ڈیڑھ کروڑ سے زائد رقم مٴْردوں کے نام پر ہڑپ کی گئی۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ملازمین کو بھی 2 کروڑ 25 لاکھ روپے تقسیم کیے گئے۔آڈٹ حکام نے بتایا کہ فروری 2020میں ایک لاکھ 40 ہزار 488سرکاری ملازمین کے اکاؤنٹس بلاک کر دیے گئے۔آڈٹ حکام کے مطابق اب تک صرف 16 ارب 33کروڑ روپے ریکور کیے جا سکے ہیں۔پی اے سی کی ذیلی کمیٹی نے ایف آئی اے کو غیر قانونی طور پر رقوم وصول کرنے والے افسران کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کردی۔کنوینر معین عامر پیرزادہ نے کہا کہ گریڈ 16 سے 22 تک کے افسران کے خلاف کریمنل کارروائی کے ساتھ ساتھ انہیں نوکریوں سے بھی فارغ کیا جائے۔ کیش گرانٹ لینے والے گریڈ 15تک کے ملازمین سے بھی رقم واپس لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :