بین الاقوامی امداد افغانستان میں دہشتگردی کے لیے استعمال

2021 میں امریکی فوج کا افغانستان سے انخلا پورے خطے کے لیے ایک نیا چیلنج بن کر سامنے آیا

جمعرات 28 نومبر 2024 20:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 نومبر2024ء) بین الاقوامی امداد افغانستان میں دہشتگردی کے لیے استعمال، 2021 میں امریکی فوج کا افغانستان سے انخلا پورے خطے کے لیے ایک نیا چیلنج بن کر سامنے آیا ، طالبان حکومت آئے روز عالمی امداد نہ ملنے کا واویلا مچاتی ہے جبکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔

(جاری ہے)

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی فوج سے افغان سرزمین پر تقریباً 7 بلین ڈالر سے زائد رہ جانے والا اسلحہ افغان طالبان نے خطے میں دہشتگردی کے لیے استعمال کیا، 2021 میں امریکی حکومت کی جانب سے افغانستان کو 11 ملین ڈالر کی امداد دی گئی، امریکہ افغانستان کے لیے سب سے بڑا بین الاقوامی امداد فراہم کرنے والا ملک ہے، اگست 2021 میں اقوام متحدہ نے افغانستان کو بین الاقوامی سرکاری اور غیر سرکاری تنظیموں کے ذریعے 2.6 بلین ڈالر کی امداد دی ، سائیگر رپورٹ کی مطابق اقوام متحدہ سے جانے والے فنڈز کو طالبان حکومت نے ناجائز استعمال کیا ، ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی تنظیموں کی جانب سے افغانستان کو دیے جانے والے فنڈز کا 50 فیصد حصہ خود کش بمباروں کے خاندانوں کو جاتا ہے ، اقوام متحدہ کی جانب سے دیے جانے والے فنڈز طالبان حکومت کے زیر کنٹرول مرکزی بینک میں جاتے ہیں، ان پیسوں سے براہ راست حقانی نیٹ ورک اور القاعدہ جیسی دہشت گردی تنظیمیں فائدہ اٹھاتی ہیں ، سگار رپورٹ کے مطابق بائیڈن انتظامیہ 43 سے 88 ملین ڈالر کے فنڈز بھیجتی رہی، امریکی تجزیہ کار کے مطابق اقوام متحدہ سے جانے والی انسانی امداد دہشتگردی کے لیے استعمال ہو رہی ہے ، اقوام متحدہ نے افغانستان کو اب تک تقریباً 20.71 بلین ڈالر سے زیادہ کی امداد فراہم کی، پاکستان میں حالیہ دہشتگردی کی لہر میں افغانستان سے لائے جانے والا غیر ملکی اسلحہ استعمال ہورہا ہے، بائیڈن کی غیر ذمہ دارانہ پالیسیوں کے بعد اب ٹرمپ انتظامیہ سے عالمی اداروں کی امیدیں وابستہ ہیں۔