
فیصل آباد کی ٹیکسٹائل انڈسٹری میں ہنر مند افرادی قوت کی کمی ہے. ویلتھ پاک
تعلیمی اداروں میں پڑھایا جانے والا نصاب اکثر پرانا ہوتا ہے‘ مہارت کی ترقی کے لیے ناکافی پالیسی سپورٹ اور پبلک فنانسنگ صورتحال کو مزید خراب کر رہی ہے.ماہرین
میاں محمد ندیم
جمعہ 29 نومبر 2024
17:39

(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں پڑھایا جانے والا نصاب اکثر پرانا ہوتا ہے تعلیمی اداروں کے ساتھ صنعتی روابط بڑھانے کے بغیر ہم کھو رہے ہیں انہوں نے کہا کہ مہارت کی ترقی کے لیے ناکافی پالیسی سپورٹ اور پبلک فنانسنگ بھی صورتحال کو مزید خراب کر رہی ہے ہمارے پیشہ ورانہ اداروں میں جدید تعلیمی اداروں کے مقابلے میں جدید ترین تربیتی آلات کی کمی ہے ہمیں اپنے اصولوں اور اقدار کو بہتر بنانا ہوگا کیونکہ ہمارے معاشرے میں بلیو کالر تکنیکی کیریئر کے خلاف عمومی تعصب ہے اس کا مطلب ہے کہ لوگ ان ملازمتوں کو کم اہمیت دیتے ہیں جن میں ہاتھ سے کام یا تکنیکی مہارتیں شامل ہوتی ہیں، جیسے مکینکس، الیکٹریشن یا دیگر ہنر مند تجارت ہیں. انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی ڈگریوں کو زیادہ عزت اور وقار دیا جاتا ہے چاہے ان کا براہ راست صنعت کی ضروریات سے کوئی تعلق نہ ہو جس سے زیادہ تر لوگ یونیورسٹی کی تعلیم کی طرف راغب ہوتے ہیں حالانکہ بہت سی تکنیکی ملازمتیں اچھی تنخواہ اور مستحکم کیریئر کے مواقع فراہم کرتی ہیں انہوں نے کہا کہ یہ تعصب نہ صرف ان لوگوں کے لیے نقصان دہ ہے جو تکنیکی شعبوں میں کام کرنا چاہتے ہیں بلکہ پاکستان کی معیشت کے لیے بھی نقصان دہ ہے ہنرمند کارکنوں کی کمی صنعتی ترقی میں رکاوٹ بن سکتی ہے اور پالیسی سازوں اور عوام کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ بلیو کالر ملازمتوں کی قدر کو پہچانیں اور انہیں یونیورسٹی کی ڈگریوں کے برابر احترام دیں. فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے رکن سہیل ملک کا کہنا تھا کہ وہ کئی دہائیوں سے تعلیمی اداروں اور صنعت کے درمیان خلیج کو ختم کرنے کے لیے ڈھول پیٹ رہے ہیں لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوا انہوں نے کہا کہ سکل گیپ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے ایک بڑی تشویش ہے. انہوں نے کہا کہ صنعت کاروں کو تکنیکی ماہرین، انجینئرز اور مشین آپریٹرز تلاش کرنے کے لیے جدوجہد کرنی پڑتی ہے کیونکہ ان کا کردار اعلی پیداواری اور کارکردگی کی سطح کو برقرار رکھنے کے لیے اہم ہے صنعت کاروں کو پیداواریت اور کارکردگی کی قیمت پر کم اہل امیدواروں کی خدمات حاصل کرنے کے لیے تصفیہ کرنا پڑتا ہے انہوں نے کہا کہ کاروبار کی بے لگام ترقی کے لیے صحیح ٹیلنٹ کی دستیابی ضروری ہے انہوں نے کہا کہ بے لگام مہنگائی کی وجہ سے صنعتکار مہنگے اندرون ملک تربیتی پروگرام شروع نہیں کر سکتے ایک ٹیکنیکل اور ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے استاد احمد ریاض نے نوکری کے لیے تیار گریجویٹس پیدا کرنے میں بڑے چیلنجز کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ ضلع کا پیشہ ورانہ تربیتی نظام متعدد ساختی چیلنجوں سے دوچار ہے. ان چیلنجوں کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ادارے ایسے ہنر سکھا رہے ہیں جو صنعتوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے وقت اپنے نشان سے محروم رہے ان اداروں میں نصب آلات پرانے ہیں اور نصاب میں بھی سنجیدہ تبدیلی کی ضرورت ہے تکنیکی ترقی کو اپنائے بغیرہم صنعت کے لیے ایک موثر افرادی قوت پیدا نہیں کر سکتے انہوں نے پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ صنعت کی مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے نوجوانوں کا پروگرام شروع کریں.

مزید اہم خبریں
-
پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح صفر ہو جانے کا خدشہ
-
اسلامی ممالک کے وسائل پر قابض امریکا اور استعماری طاقتوں سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا
-
نوازشریف نے عمران خان کے خلاف لندن پلان بی کے لئے اڑان بھری ہے
-
سیلابی دباؤ سے ایم فائیو کے متعدد اسٹرکچرز متاثر، این ایچ اے کی بحالی سرگرمیاں جاری
-
قطر امریکا کا مضبوط اتحادی ہے اسرائیل اب دوبارہ حملہ نہیں کرے گا
-
سونے کی قیمت 3 لاکھ 90 ہزار روپے کی سطح سے بھی اوپر چلی گئی
-
پنجاب حکومت نے گھریلو طوطوں کے لیے بھی نیا قانون منظورکرلیا
-
پی ٹی آئی دہشتگردوں کی پشت پناہی کر رہی ہے ، حنیف عباسی
-
تحریک انصاف کی17سینیٹرز نے قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت اور چیرمین شپ سے استعفے دیدیے
-
صوبائی وزیر چوہدری شافع حسین سے سیالکوٹ چیمبر کے صدر اکرام الحق کی قیادت میں وفد کی ملاقات
-
غزہ: اسرائیلی عسکری کارروائی میں ہلاکتوں کا سلسلہ جاری، یو این کی مذمت
-
مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال کا یمن پر گہرا اثر، ہینز گرنڈبرگ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.