Live Updates

بشریٰ بی بی کی احتجاج سے واپس آنے کے بعد کسی سے ملاقات نہیں ہوئی

بشریٰ بی بی ڈی چوک جانا چاہتی تھیں، بشریٰ بی بی کی گاڑی کی ونڈ اسکرین پرکیمیکل پھینکا گیا تو کچھ نظر نہیں آرہا تھا، ان سے کہا گیا کہ گاڑی تبدیل کرکے دھرنے والی جگہ چلتے ہیں لیکن مانسہرہ لے گئے۔ترجمان مشال یوسفزئی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 29 نومبر 2024 21:16

بشریٰ بی بی کی احتجاج سے واپس آنے کے بعد کسی سے ملاقات نہیں ہوئی
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے۔ 29 نومبر 2024ء ) بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ترجمان مشال یوسفزئی نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی احتجاج سے واپس آنے کے بعد کسی سے ملاقات نہیں ہوئی،بشریٰ بی بی ڈی چوک جانا چاہتی تھیں، گاڑی تبدیل کی تو دھرنے والی جگہ کی بجائے مانسہرہ لے گئے۔اے آروائی نیوز کے مطابق بشریٰ بی بی کی ترجمان مشال یوسفزئی کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی کی احتجاج سے واپس آنے کے بعد کسی سے ملاقات نہیں ہوئی، بشریٰ بی بی سے بھگدڑ کے بعد رابطہ منقطع ہوا اور اب دو دن بعد بات ہوئی۔

بشریٰ بی بی کے ساتھ میں سنگجانی کے مقام پر تھی، ہمیں پتا چلا کہ بانی پی ٹی آئی نے سنگجانی کے مقام پر رکنے کا کہا ہے، بشریٰ بی بی خود عمرا ن خان سے سنگجانی پر دھرنے کا سننا چاہتی تھی۔

(جاری ہے)

بشریٰ بی بی کو بانی پی ٹی آئی نے ہی کہا تھا کہ ڈی چوک جانا ہے، بشریٰ بی بی کو جب پتا تھا کہ ڈی چوک جانا ہے تو پھر مقام سے پیچھے کیسے ہٹتیں؟بشریٰ بی بی کو بانی پی ٹی آئی نے امانت دی تھی خیانت نہیں کرسکتی تھیں، بشریٰ بی بی نے ہر جگہ یہی کہا کہ بانی کا حکم ہے ڈی چوک پہنچنا ہے۔

بشریٰ بی بی کی گاڑی کی ونڈ اسکرین پر کیمیکل پھینکا گیا کچھ نظر نہیں آرہا تھا۔ بشریٰ بی بی سے کہا گیا کہ گاڑی تبدیل کرکے دھرنے والی جگہ چلتے ہیں۔ بشریٰ بی بی کو کہا گیا کہ واپس دھرنے میں جائیں گے لیکن مانسہرہ لے گئے۔ مریم وٹو اپنی بہن کے ساتھ نہیں ہیں، میں گراؤنڈ پر ہوں اس لئے درست کہہ رہی ہوں۔ مزید برآں سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا استعفا ابھی تک منظور نہیں ہوا کیونکہ عمران خان سے ابھی تک رابطہ نہیں ہوا، سیاسی کمیٹی اور کورکمیٹی نے استعفا منظور کرنے سے انکار کیا، معاملہ عمران خان کے پا س جائے تو پتا چلے گا، پارٹی کمیٹی کے اندر اگر کوئی بات ہوتی ہے تو باہر نہیں آنی چاہیئے، یہ اخلاقی طور پر درست نہیں، وہ ہمارا ذاتی اندرونی معاملہ ہے۔

اس حوالے سے چہ مگوئیاں غلط ہیں، بہت سی باتیں گھڑی گئی ہیں۔ 
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات