رعایتی نرخوں پر روسی خام تیل کی درآمد معاشی دبائو کم کرنے میں مددگار ہوگا، راجہ راحیل اشفاق

بدھ 4 دسمبر 2024 21:34

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 دسمبر2024ء) راجہ راحیل اشفاق ،چیئرمین پاکستان اسٹیل آئرن ایسوی ایشن و ایگزیکٹو ممبر پیاف نے پاکستان کی طرف سے ماسکو کی پیشکش سے فائدہ اٹھاتے ہوئے آئندہ ماہ سے رعایتی نرخوں پر خام تیل درآمد کرنے پر اتفاق کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں فریقین نے جنوری2025سے خام تیل کی تجارت دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے جس کے تحت پاکستان ہر ماہ جی ٹو جی انتظام کے تحت ایک کارگو درآمد کرے گانئے معاہدے کے تحت پاکستان ایک سال میں روس سے 12کارگو درآمد کرے گا ۔

پاکستان کو روسی خام مال کی رعایتی نرخوں پر فراہمی پاکستان اور روس کے درمیان تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔انہوں نے کہا کہ توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات پوری کرنے میں بھی آسانی اور درآمدی بل میں کمی ہوگی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے آئرن و سٹیل ایسوسی ایشن کے صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔راجہ راحیل اشفاق نے کہا کہ پاکستان دنیا میں خام تیل درآمد کرنے والا 35واں بڑا ملک ہے روس کا سستا تیل بلاشبہ پاکستان کے معاشی دبائو کو کم کرے گا روس سے سستے تیل معاہدے سے عوام کو سستے نرخوں پرتیل کی فراہمی ممکن ہوسکے گی۔

اور عوام اور صنعتی شعبہ کی تیل کی بڑھتی قیمتوں میں کمی سے ریلیف ملے گا۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان رو س اسٹریم گیس پائپ لائن منصوبہ سے سستی گیس کی فراہمی منصوبہ پر عملدرآمد سے رعایتی نرخوں پر روسی سستی گیس کا حصول ممکن ہوگا جس سے ملک میں کئی سالوں سے جاری گیس بحران کے خاتمہ میں بھی مدد ملے گی ۔دونوں ملکوں کے درمیان توانائی میں تعاون مضبو ط ہوگا،تجارت بڑھانے اور اس کے انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کی اسٹریٹیجک اور تجارتی شرائط کی بنیاد پر وسیع کرنے پر اتفاق سے دونو ں ممالک کے درمیان تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ سے ملک خوشحالی و ترقی کر راہوں پر گامزن ہوگا۔