پیرمحمد مظہر سعید شاہ سے مولانا قاضی محمود الحسن اشرف ،مولانا عبد المالک صدیقی ایڈووکیٹ کی ملاقات

آزادکشمیرکوحالیہ بحران سے نکالنے کیلئے وزیر اعظم آزادکشمیر، مولاناپیر مظہرسعید اور رفقاء کے کردار پر مبارکباد دی

منگل 10 دسمبر 2024 20:26

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2024ء)وزیر اطلاعات آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر پیر محمد مظہر سعید شاہ سے آل جموں وکشمیر جمیعت علماء اسلام کے امیر وصدر اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ مولانا قاضی محمود الحسن اشرف اور جنرل سکریٹری مولانا عبد المالک صدیقی ایڈووکیٹ نے ملاقات کی اور آزادکشمیرکوحالیہ بحران سے نکالنے کیلئے وزیر اعظم آزادکشمیر، مولاناپیر مظہرسعید اور ان کے رفقاء کے کردار پر انہیں مبارکباد دی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراطلاعات مولاناپیرمظہر سعیدسعید شاہ اور انکے ساتھی وزراء کو اپنی جان کی پروا کیے بغیر مسلسل جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ رابطہ رکھ کر مذاکرات کیے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و چیرمین پارلیمانی بورڈ آل جموں وکشمیر جمیعت علماء اسلام پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہا کہ احتجاج کے دوران نظم و ضبط قائم کرکے دنیا کو عوام اور حکومت نے پیغام دے دیا ہے کہ کشمیر ی ایک منظم اور جمہوری قوم ہیں۔

(جاری ہے)

عوام اور حکومت نے اپنے طرز عمل سے پیغام دیا ہے کہ آزادی کتنی بڑی نعمت ہوتی ہے۔ ہندوستان کی جعلی جمہوریت کے دعویدار آزادکشمیر میں حقیقی جمہوریت کا چہرہ دیکھیں۔ آزادکشمیر اور مقبوضہ جموں وکشمیر کے درمیان موازنہ نہیں کیا جاسکتا وہاں تمام بنیادی حقوق سلب اور ہزاروں نوجوان عقوبت خانوں میں ہیں۔ عدلیہ اور تمام اداروں کا احترا م ہے۔

انہوں نیکہا کہ عوام بھی ہماری ہے اور ریاست کے وسائل بھی ان ہی کے لیے ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ آزادکشمیر کی حکومت نے اپنی سپریم کورٹ کے فیصلہ کو من و عن تسلیم کیا لیکن مقبوضہ جموں و کشمیر کے 5اگست 2019کے اقدام کو جموں ہائیکورٹ نے جب مسترد کیا تو جموں ہائیکورٹ کے فیصلے کو ردی ٹوکری میں پھینک دیاگیا۔جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور پرامن احتجاج کرکے شرپسندوں کے عزائم کو ناکام بنایا۔

تمام اسٹیک ہولڈرز نے ذمہ داری کا مظاہرہ کر کے پڑوسی ملک کے عزائم اور سازشوں کوناکام بنادیاہے۔احتجاج کے دوران ریاست نے ماں کا کردار بخوبی نبھایا ہے۔ اپنے شہریوں کو دلیل اور ڈائیلاگ سے قائل کیا گیا ہے،دلیل ہماری طاقت اور ڈائیلاگ ہمارا ہتھیار ہے۔ حکومت نے تحمل کا مظاہر ہ کیا ہے اور کوئی تصادم نہیں ہوا۔پاکستان کے ساتھ ہمارا تعلق صرف زمین کا نہیں بلکہ روح اور ایمان کا ہے،مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم بارے دنیا سب جانتی ہے۔

اپنے سرحدی محافظوں کو بھی اس موقع پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو ہماری حفاظت کیلئے برسرپیکار ہیں۔ معاشرہ میں وسیع بنیادوں پر سوشل ڈائیلاگ کا اہتمام کیا جائے گا۔ انہوں نیکہا کہ صدر ریاست،عدلیہ،سول سوسائٹی، علماء کرام۔ لائر زفورمز،میڈیا اور بالخصوص پولیس فورس کا شکریہ اداکرتیہیں کہ انھوں نے امن و امان کو بحال رکھنے اور احتجاج کے دوران موجودہ اتحادی حکومت کی درست سمت میں رہنمائی کی۔

مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل ترجیح تھی جس میں کامیاب ہوئے۔ اتحادی حکومت علماء کرام، وکلاء، صحافی بھائیوں، سول سوسائٹی کا شکریہ ادا کرتیہیں کہ ان کی جمہوری اور تعمیر ی تنقید سے رہنمائی ملی۔ مہذب دنیا میں اختلاف رائے کو طے کرنے کا طریقہ تعمیری تنقید سے بہتر راہ چننا ہے۔ موجودہ اتحادی حکومت نے عزم مسلسل اور برداشت کا مظاہرہ کیا دریں اثناء ال جموں وکشمیر جمیعت علماء اسلام کیامیروصدر اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ ازاد کشمیر مولانا قاضی محمود الحسن اشرف امیر سواد اعظم اہل السنت والجماعت ازاد کشمیر مولانا مفتی محمد اختر جنرل سکریٹری مولانا قاضی منظور الحسن ناظم عمومی جییوای مولانا عبد المالک صدیقی ایڈوکیٹ چیف ارگنایزر مولانا بشارت نوید مرکزی ناظم اطلاعات مولانا حافظ عتیق الرحمن اعوان میڈیا انچارج مفتی عابدامین ال جموں کشمیر جمیعت طلباء اسلام کے چیف ارگنایزر حافظ شفیق فاروقی سواد اعظم اہل السنت والجماعت مظفراباد ڈویزن کے امیر مولانا محمود الرحمان سمیت دیگر رہنماؤں نے وزیر اعظم ازاد کشمیر چوہدری انوار الحق وزیر اطلاعات و چیرمین پارلیمانی بورڈ مولانا پیرمظہر سعید کو عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ پرامن طریقے سے مسایل حل کرنے پرمبارکباد پیش کرتے ہوئے واضح کیا کہ آل جموں کشمیر جمیعت علماء اسلام اللہ تعالیٰ کی زمین پر اللہ کانظام لانا چاہتی ھے اور بلا تمیز انسانیت کی خدمت اور طبقاتی نظام کاخاتمہ اس کا منشور سے انہوں نے کشمیر کے باشعور عوام اور نوجوانوں کو مستقبل کے لیے مولانا پیر مظہر سعید کی قیادت میں ال جموں وکشمیر جمیعت علماء اسلام میں شمولیت کی دعوت دی انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو ازادی دلانے کے لیے میرواعظ کشمیر حضرت مولانا محمد یوسف شاہ رح کی قیادت میں علماء کرام نی1947میں بھی نمایاں کردار ادا کیا تھا اور آزادی کی تکمیل اور عادلانہ و منصفانہ نظام نافذ کرنے کے لیے بھی اہم کردار ادا کیا جائے گا۔