Live Updates

32 سال قبل ریٹائر ہونے کے باوجود عمران خان آج بھی کئی ٹیسٹ ریکارڈز کے مالک

آئی سی سی عظیم عمران خان کو آج بھی نہ بھولا، سابق کپتان کے وہ شاندار عالمی ریکارڈ جو ان کی ریٹائرمنٹ کو 32 سال گزر جانے کے بعد بھی آج تک کوئی کرکٹر نہ توڑ سکا

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 12 دسمبر 2024 13:25

32 سال قبل ریٹائر ہونے کے باوجود عمران خان آج بھی کئی ٹیسٹ ریکارڈز کے ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 12 دسمبر 2024ء ) 32 سال قبل ریٹائر ہونے کے باوجود عمران خان آج بھی کئی ٹیسٹ ریکارڈز کے مالک، آئی سی سی عظیم عمران خان کو آج بھی نہ بھولا، سابق کپتان کے وہ شاندار عالمی ریکارڈ جو ان کی ریٹائرمنٹ کو 32 سال گزر جانے کے بعد بھی آج تک کوئی کرکٹر نہ توڑ سکا۔ تفصیلات کے مطابق آئی سی سی کے سوشل میڈیا اکاونٹس پر پاکستان کے عظیم سابق کپتان کے کچھ ایسے شاندار ریکارڈز کا ذکر کیا گیا ہے جنہیں آج تک دنیا کو کئی کرکٹر نہ توڑ سکا۔

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عمران خان کو کرکٹ سے ریٹائر ہوئے 32 سال ہو گئے ہیں لیکن آج بھی عمران خان کئی ریکارڈز کی فہرستوں میں پہلے نمبر پر موجود ہیں اور یہاں پاکستان میں کچھ لوگوں کے خیال میں عمران خان ایک عام سا کھلاڑی تھا جسے کوٹے پر ٹیم میں جگہ ملی اور اس کی کپتانی میں "اگر" ٹیم کو کوئی کامیابی ملی تو وہ صرف اور صرف باقی کھلاڑیوں کی اچھی کارکردگی کی بدولت تھی۔

(جاری ہے)

72 سالہ عمران خان کی بطور کپتان سب سے زیادہ 187 وکٹوں کو تو زیادہ میچز کا نتیجہ قرار دیا جا سکتا ہے لیکن ساتھ ہی عمران خان کی اوسط (20.26) دیکھیں، 49 کا سٹرائیک ریٹ دیکھیں جس میں اس فہرست میں موجود صرف پیٹ کمنز (45.9) سٹرائیک ریٹ کے لحاظ سے عمران خان سے بہتر ہے۔ یہاں یہ بھی یاد رکھنا چاہئے کہ عمران خان کے ان 48 ٹیسٹ میچز میں ان کے ٹیسٹ کیرئیر کے اختتامی مراحل کے وہ ٹیسٹ بھی شامل ہیں جہاں عمران خان نے باؤلنگ بہت کم کر دی تھی، خاص طور پر وقار یونس کی آمد کے بعد عمران خان نے ٹیسٹ کرکٹ میں باؤلنگ کا زیادہ بوجھ وسیم، وقار ،عاقب اور سپنرز پر ڈال دیا تھا اور خود کم ہی باؤلنگ کرتے تھے۔

یہاں یہ بھی یاد رکھنا ضروری ہے کہ عمران خان نے ان 48 ٹیسٹ میچز میں بطور کپتان 5 سنچریوں اور 14 نصف سنچریوں کے ساتھ 52.34 کی اوسط سے 2408 رنز بھی بنائے تھے۔ اس فہرست میں موجود تمام کھلاڑیوں میں سے اس معاملے میں عمران خان سے بہتر کارکردگی صرف سر گیری سوبرز کی رہی جنہوں نے 39 میچز میں 11 سنچریز اور 58 کی اوسط سے 3528 رنز بنائے۔ ایک اور مزے کی بات یہ ہے کہ ان دونوں تصاویر میں موجود باقی 6 عظیم کھلاڑیوں نے بطور کپتان مل کر 3 بار ایک ٹیسٹ میچ میں 10 وکٹیں حاصل کیں (کمنز 1، بیدی 1، ہولڈر 1) جبکہ عمران خان نے بطور کپتان اکیلے ہی 4 بار (دسمبر 1982ء اور جنوری 1983ء میں بمقابلہ بھارت، جولائی 1987ء میں بمقابلہ انگلینڈ، اپریل 1988ء میں بمقابلہ ویسٹ انڈیز) یہ کارنامہ سر انجام دیا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات