ٹانک ، سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں فتنہ الخوارج کے انتہائی مطلوب دہشتگرد سمیت7 ہلاک

کامیاب آپریشن کے دوران انتہائی مطلوب خارجی سرغنہ علی رحمان عرف مولانا طہٰ سواتی کو ہلاک کردیا گیا ، آپریشن کے دوران ایک خارجی نے گھر میں داخل ہوکر کمرے میں دو بچوں کو یرغمال بنایا تھا، سیکورٹی ذرائع

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 20 دسمبر 2024 17:25

ٹانک ، سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں فتنہ الخوارج کے انتہائی مطلوب دہشتگرد ..
ٹانک(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 دسمبر 2024)ضلع ٹانک میں سیکورٹی فورسز نے ایک کامیاب آپریشن کے دوران فتنہ الخوارج کے انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت 7خوارج کو ہلاک کر دیا ، 17 اور 18 دسمبر کی درمیانی شب سیکورٹی فورسز نے ضلع ٹانک میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا،سیکیورٹی ذرائع کے مطابق کامیاب آپریشن کے دوران انتہائی مطلوب خارجی سرغنہ علی رحمان عرف مولانا طہٰ سواتی کو ہلاک کردیا گیا کامیاب آپریشن کے دوران 7 خوارج کو جہنم واصل بھی کیا گیا۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران ایک خارجی نے گھر میں داخل ہوکر کمرے میں دو بچوں کو یرغمال بنایا۔ دہشت گرد نے فرار ہونے کیلئے خاتون کا لباس پہن لیاتھا۔ خارجی نے دونوں بچوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کی مذموم کوشش کی تاہم فورسز دونوں بچوں کی بحفاظت بازیاب کرایا اور خارجی کو بھی جہنم واصل کردیا۔

(جاری ہے)

خارجی علی رحمان عرف مولانا طہٰ سواتی فتنتہ الخوارج کے اہم سرغنہ مفتی فضل اللہ کا قریبی ساتھی تھا اس دہشت گرد نے 2010 میں ٹی ٹی پی میں شمولیت اختیارکی۔

یہ شوریٰ کااہم سرغنہ تھا اور سرغنہ قاری امجد عرف مفتی مزاحم کا قریبی ساتھی تھا۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابقا آئے روز خارجیوں کی پاکستان کی ر زمین پر ہلاکت خوارج اور افغان طالبان کے مضبوط گٹھ جوڑ کوعیاں کرتی ہے۔ پاکستان نے اس حوالے کئی بار مستند شواہد افغان عبوری حکومت کے حوالے کئے مگر اس پر کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ افغان طالبان اور فتنتہ الخوارج کا گٹھ جوڑ عالمی اور خطے کے امن کیلئے شدید خطرہ ہے۔

سیکورٹی ذرائع کاکہنا ہے کہ اہل علاقہ نے بچوں کی بحفاظت بازیابی پر پاک فوج کا شکریہ ادا کیا اور شاندار خراج تحسین پیش کیا۔ دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور بارود سے بھری گاڑی بھی برآمد ہوئی۔ یہ بارودی مواد کسی بڑی دہشت گردی کیلئے استعمال کیاجانا تھا۔ قبل ازیں بھی فتنتہ الخوارج کے اہم سرغنہ کامیاب آپریشنز میں مارے جا چکے ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس کی بنیاد پر ایک اور کارروائی شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں کی گئی تھی۔

جہاں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے میں 2 خارجی دہشت گرد ہلاک ہو گئے تھے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا تھا کہ تیسرا آپریشن ضلع مہمند کے علاقے مامد گٹ میں کیا گیاتھا۔ جہاں شدید جھڑپ کے بعد 2 خارجی دہشت گرد مارے گئے تھے۔آئی ایس پی آر نے کہا تھاکہ مارے گئے دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا تھا۔ جو سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ معصوم شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں میں سرگرم تھے۔