بلوچستان اسمبلی اجلاس ،میر صادق عمرانی اور اپوزیشن ارکان کی زرعی آمدن پر ٹیکس لگانے کے عمل کی مخالفت، ٹیکس منظور نہ ہونے کا اعلان

جمعرات 2 جنوری 2025 20:55

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جنوری2025ء) بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر میر صادق عمرانی اور اپوزیشن ارکان کی زرعی آمدن پر ٹیکس لگانے کے عمل کی مخالفت، کسی صورت ٹیکس منظور نہ ہونے کا اعلان کردیا ۔ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جمعرات کو 45منٹ کی تاخیر سے اسپیکر کیپٹن(ر) عبدالخالق اچکزئی کی زیر صدارت شروع ہوا ۔

اجلاس کے آغاز پر نقطہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام کے رکن نواب اسلم رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان میں ملٹری آپریشن ہورہا ہے جس کے دوران لوگوں کو اٹھایا اور گم کیا جارہا ہے حکومت ایک طرف ڈائیلاگ کی بات کر تی ہے تو دوسری طرف ملٹری آپریشن کر رہی ہے اس وقت فوج کی حکومت ہے فوجی آپریشن کے دوران ہمارے علاقوں سے جن لوگوں کو اٹھایا جاتا ہے انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے ان پر اگر کوئی الزام ہے تو کیس کیا جائے جس پر اسپیکر نے جواب دیا کہ اس وقت قائد ایوان موجود نہیں ہیں لہذا و ہ آجائیں تو اس معاملے پر انکی رائے لی جائیگی۔

(جاری ہے)

نیشنل پارٹی کے رکن میر رحمت صالح بلوچ نے کہا کہ پنجگور میں امن وامان کی صورتحال مخدوش ہے ہماری پارٹی سے تعلق رکھنے والے بلدیاتی نمائندے شیر علی وزیر کے گھرپر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی 12دسمبر کو عبدالغفور کو مسجد میں شہید کیاگیا آج تک انکے قاتلوں کا سراغ نہیں لگایا جا سکتا سیاسی کارکنوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے اسپیکر آئی جی پولیس کو انکوائری کر نے کی رولنگ دیں جس پر اسپیکر نے رکن سے استفسار کیا کہ آیا اس معاملے پر حکومت سے تفصیل طلب کی جائے جس پر انہوں نے پنجگور کے معاملے پر تفصیلات طلب کرلیں ۔

نقطہ اعتراض پر نواب اسلم رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کے باہر زمیندار احتجاج کر رہے ہیں ہمارے لوگ ہر قسم کا ٹیکس دیتے ہیں اب ان پر مزید ٹیکس نافذ کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسپیکر صوبائی وزراء کو مظاہرین سے مذاکرات کے لئے بھیجیں اور انہیں آگاہ کریں کہ معاملہ اسٹینڈنگ کمیٹی میں ہے ۔جس پر اسپیکر عبدالخالق اچکزئی نے صوبائی وزراء و اراکین میر صادق عمرانی، میر سلیم کھوسہ، نور محمد دمڑ، برکت علی رند، نواب اسلم رئیسانی ، سید ظفر آغا پر مشتمل کمیٹی کو مظاہرین سے مذاکرات کرنے کی ہدایت کی ۔

انہوں نے کہا کہ زرعی آمدن پر ٹیکس کامعاملہ کمیٹی کے سپرد ہے جو اپنی نشست میں اس پر کوئی فیصلہ کریگی گزشتہ نشست میں کمیٹی اس پر کوئی فیصلہ نہیں کرسکی تھی جس کی وجہ سے اسے دوبارہ کمیٹی کے سپرد کیا گیا ہے ۔صوبائی وزیر میر صادق عمرانی نے زرعی آمدن پر ٹیکس کے معاملے پر ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ زرعی آمدن پر ٹیکس پر تمام ایوان کو خدشات ہیں ہم اس بل کے حق میں نہیں ہیں نہ بل پیش ہوگا اور نہ ہی پاس ہوگا ۔

اجلاس میں جمعیت علماء اسلام کی رکن صفیہ بی بی نے ایوان میں معذور افراد کو درپیش مشکلات کا معاملہ اٹھاتے ہوئے مطالبہ کیا کہ معذور افراد کے مسائل حل کئے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ سرحدی تجارت پر پابندیوں سے نوجوان بے روزگار ہوگئے ہیں تیل کی تجارت کو قانونی شکل دی جائے ۔انہوں نے کہا کہ سوراب میں ہر تین کلو میٹر پر چیک پوسٹ ہے ڈپٹی کمشنر بھتہ خوری میں ملوث ہیں ۔