ظ*ریٹائرڈ ججوںکی الیکشن ٹربیونلز میں تقرر ی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور

منگل 14 جنوری 2025 19:50

)لاہور (آن لائن)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس احمد ندیم ارشد نے ریٹائرڈ ججوںکی الیکشن ٹربیونلز میں تقرر ی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا ، عدالت نیجسٹس ریٹائرڈ رانا زاہد محمود پر مشتمل الیکشن ٹربیونل کو فوری کام سے روکنے کی استدعا مسترد کردی ،عدالت نے مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی،درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر سمیر کھوسہ نے الیکشن ٹربیونل این اے 128 کو کام سے روکنے کی استدعا کی،وکیل نے موقف اپنایا کہ الیکشن ایکٹ 2024 ترمیم کرکے ریٹائر ججوںکو الیکشن ٹربیونل تعیناتی کی اجازت دی گئی، جب انتخابی عذرداری دائر کی اس وقت حاضر سروس ججوں الیکشن ٹربیونلز میں تعینات کیا گیا، قانون کے مطابق ہائیکورٹ کے ججوں کو الیکشن ٹربیونلز میں تعینات کیا جاسکتا ہے، این اے 128 کا کیس سننے والے جج 2008 میں ایمرجنسی کے دوران پی سی او کے تحت ایڈیشنل جج تعینات ہوئے، سپریم کورٹ نے اس وقت کے چیف جسٹس عبد الحمید ڈوگر کو غیر آئینی چیف جسٹس قرار دیا، سپریم کورٹ نے فیصلے میں تمام ججوںکو عہدوں سے ہٹادیا، سپریم کورٹ فیصلے کے بعد مذکورہ ججوں کو ہائیکورٹ کا جج تصور نہیں کیا جاسکتا، اس فیصلے کے مطابق ہائیکورٹ کے جج بنائے گئے سیشن ججوں کو واپس بھجوا دیا گیا، جسٹس ریٹائرڈ رانا زاہد نے پی سی او کے تحت حلف لیا تھا، درخواست تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلیمان اکرم راجہ کی جانب سے دائر کی گئی ہے ، درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ الیکشن ایکٹ 2017کے تحت ناکام امیدواروں کی انتخابی عذرداریوں کی سماعت کے لے ہائی کورٹ کے 8 جج بطور الیکشن ٹریبونل کام کررہے ہیں ،انکی استحکام پاکستان کے ایم این اے عون چوہدری کے خلاف الیکشن پیٹیشن زیر التوا ہے ،حاضر سروس ججوں پر مشتمل الیکشن ٹریبونلز کی موجودگی میں ریٹائرڈ ججوں کو ٹربیونلز کا جج لگا دیا،حکومت پاکستان نے انتخابی عذرداری پر من پسند فیصلے کرانے کے لیے ریٹائرڈ ججوں کو الیکشن ٹریبونلز لگا دیا ،ایسا کیا جانا حکومت کی بدنیتی اور غیر قانونی فعل ہے ،استدعا ہے کہ عدالت الیکشن ایکٹ میں ترامیم کو کالعدم قرار دے ،عدالت سابق ججوں کو الیکشن ٹریبونلز لگانے کا حکومتی اقدام معطل کرے ،عدالت جسٹس ریٹائرڈ رانا زاہد کو فوری الیکشن ٹریبونل کے طور پر کام کرنے سے روکے ،عدالت این اے 128سے عون چوہدری کے خلاف اسکی انتخابی عذرداری حاضر سروس جج کے پاس سماعت کے لیے لگانے کا حکم دے۔