خیبرپختونخوا، 2 اضلاع میں متعدد افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ

صرف ضلع بونیر میں 100 سے زائد افراد لاپتہ ہیں ،شانگلہ میں لاپتہ افراد کا تعین کیا جا رہا ہے، ذرائع

اتوار 17 اگست 2025 18:30

خیبرپختونخوا، 2 اضلاع میں متعدد افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2025ء)خیبر پختون خوا کے 2 اضلاع میں متعدد افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ظاہر ہے۔تفصیلات کے مطابق صرف ضلع بونیر میں 100 سے زائد افراد لاپتہ ہیں ،شانگلہ میں لاپتہ افراد کا تعین کیا جا رہا ہے۔ڈائریکٹر جنرل پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ڈی جی پی ڈی ایم ای) ناصر خٹک نے مشیرِ اطلاعات بیرسٹر سیف کے ہمراہ نیوز کانفرنس کی۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ سیلاب کے نتیجے میں صوبے بھر میں 22 پل ٹوٹ گئے ہیں۔مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر سیف نے کہا کہ وفاق اور پنجاب حکومت نے مدد کی پیشکش ضرور کی ہے مگر اب تک کوئی اہم سپورٹ سامنے نہیں آئی۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم ای) کی طرف سے کچھ امدادی سامان مہیا کر دیا گیا ہے جبکہ پاک فوج کے دستے سیلابی صورتِ حال میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان آرمی نے 5 ہیلی کاپٹر صوبائی حکومت کے حوالے کیے ہیں۔دوسری طرف چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے کہا کہ خیبر پختون خوا کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لاپتہ افراد کی تلاش کا کام اب بھی جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ہدایت کے مطابق صوبائی حکومت سے مل کر ریلیف اور بحالی کام کر رہے ہیں، جن آبادیوں کا زمینی رابطہ ختم ہوا ہے، وہاں سڑکوں اور پٴْلوں کی بحالی کا کام پہلی ترجیح ہے، حالیہ تباہی کی وجہ موسمیاتی تبدیلی ہے۔چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ بالائی خیبر پختون خوا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں کلاو?ڈ برسٹ کا خدشہ ہے، جنوبی پنجاب اور زیریں سندھ میں بھی آئندہ چند روز میں کلائوڈ برسٹ کا خدشہ ہے۔