اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا جسٹس منصور علی شاہ کی بھرپور حمایت کا اعلان

جسٹس سید منصورعلی شاہ کے بینچ میں سے ایک مخصوص کیس نکالنا آئین سے ماورائے اور عدلیہ کی آزادی پر حملہ تصور ہو گا، یہ سپریم کورٹ نہیں بلکہ سرکاری عمل داری کا ایک ذیلی ادارہ کہلائے گا ، اعلامیہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار

muhammad ali محمد علی منگل 21 جنوری 2025 23:20

اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا جسٹس منصور علی شاہ کی بھرپور حمایت کا اعلان
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 21 جنوری 2025ء ) اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا جسٹس منصور علی شاہ کی بھرپور حمایت کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں آرٹیکل 191 اے سے متعلق کیس کی جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں سماعت کے حوالے سے پیدا ہونے والے تنازعے پر اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ریاست علی آزاد کی جانب سے جاری اعلامیہ میں جسٹس منصور علی شاہ کی مکمل حمایت کرتے کہا گیا ہے کہ جسٹس سید منصورعلی شاہ کے بینچ میں سے ایک مخصوص کیس نکالنا سپریم کورٹ کے اپنے فیصلے کی نفی و توہین عدالت کے مترادف ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے صدر ریاست علی آزاد نے جسٹس منصور کی حمایت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بار ہمیشہ آئین قانون کی بالا دستی اور عدلیہ کی آزادی کیلئے کھڑی رہی ہے، جب چیف جسٹس عمر عطا بندیال اس کے وقت سینئر جج مخاصمت میں بینچ تبدیل کرتے تھے تو ہم قاضی فائز عیسی کی حمایت کرتے تھے سپریم کورٹ کے پشاور بینچ میں جسٹس قاضی فائز عیسی و جسٹس سید منصور علی شاہ نے اس معاملے کو طے کر دیا تھا کہ جب ایک دفعہ کوئی کیس کسی بینچ میں لگ جائے اور اس کی شنوائی ہو تو اس کیس کا حتمی فیصلہ ہونے تک وہی بینچ سماعت و تصفیہ کرے گا۔

(جاری ہے)

اسلام ہائی کورٹ بار نے کہا ہے کہ جسٹس سید منصورعلی شاہ کے بینچ میں سے ایک مخصوص کیس نکالنا سپریم کورٹ کے اپنے فیصلے کی نفی و توہین عدالت کے مترادف ہے، ہم ماضی کے فیصلوں کی روشنی میں اصولی موقف کے حوالے سے جسٹس سید منصور علی شاہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جو کیس پہلے سے وہ سن چکے ہیں وہی کیس ان کے سامنے لگانے کا مطالبہ کرتے ہیں، اگر ایسا نہیں ہوتا تو یہ سپریم کورٹ نہیں بلکہ سرکاری عمل داری کا ایک ذیلی ادارہ کہلائے گا جو آئین سے ماورائے اور عدلیہ کی آزادی پر حملہ تصور ہو گا۔

دوسری جانب سپریم کورٹ میں جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں زیر سماعت ایڈیشنل رجسٹرار توہین عدالت کیس کو ڈی لسٹ کردیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس سے ایڈیشنل رجسٹرار توہین عدالت کیس کے ڈی لسٹنگ کا نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔ رجسٹرار آفس کی جانب سے ڈی لسٹنگ کے بعد کل سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت نہیں ہو سکے گی۔