بلوچ یکجہتی کے منعقدہ جلساہ عام میں چاغی کیعوام نے بھرپورشرکت کرکے مہمان نوازی قوم دوستی کی تاریخ کو نئی جدت دی، میر رف مینگل

پیر 27 جنوری 2025 22:53

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جنوری2025ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر سابق ایم این اے میر رف مینگل نے کہاہے کہ رخشان ڈویژن کیعوام بالخصوص چاغی کے عوام کیبلوچ یکجہتی کے جلسہ عام میں شرکت وکامیابی پران کی ملی جزبہ حب الوطنی قوم دوستی مہمان نوازی کے جزبہ کوسراہتے ہوئے کہاہے کہ جس طرح چاغی کیعوام نے جلسہ عام میں نھر پور شرکت کرنیکے ساتھ مہمان نوازی بلوچستان بھر سیآئے ہوئیمنظمین وشرکا کومکمل تعاون ومعاونت دیکر بلوچستان کی مہمان نوازی کی تاریخ کو زندہ رکھا جوایک قومی روایت کی پاسداری سے تعبیرہے چاغی کے غیور عوام نے ثابت کردیا کہ سونے تامبے چاندی سمیت زیر زمین یش بہاوسائل کے مال سرزمین کے ثبوت مہمان نوازی وقومی جزبے سے سرشار فرخ دل اور وسیع سوچ بھی رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

سیاسی وقبائلی علاقائی معتبرین کے ساتھ عوام اور تاجر برادری اورخواتین نے ہزاروں شریک شرکا جلسہ کی جواکرام کیااور اپنے مہمان خونوں و گھروں کے دروازے کھولدئییاور چھوٹے سے پرچون اسٹور والے نے بھی اپنی دوکان وغیر ہر کھول کراس جلسہکی کامیابی میں حصہ شامل کیا جس سے ریاست کی ہواس باختگی قابل غور ہے۔چاغی کے عوام نے ہمیشہ وسیع القلبی کامظاہرہ کیاہے جب نواب خیربخش مری جلاوطنی سے واپسی پر تشریف لائے تو ہزاروں خاندانوں کی مہمان نوازی کرکے سردارعطااللہ خان مینگل اور نواب خیر بخش مری کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر ان پناہ گزینوں کا جس طرح استقبال کیاجس پر بلوچ قوم کی ایک دوسرے کیلئے دلی احترام کولازوال بنادیا۔

بلوچ یکجہتی جلسہ عام جلسہ منتظمین کی انتھک محنت وکاوشوں سے کامیابی ہوئی تو وہاں چاغی کے عوام دالبندین نوکنڈی نوشکی ودیگر نے واقعتا تاریخ کے اوراق میں بلوچ وومی روایات کی تاریخ کو ایک دفعہ پھر دہرادیاہے جو قابل رشک قومی عمل کی مثال ہے۔اسی قومی سیاسی وطنی جزبہ کی ضرورت ہے جو بطور قوم ہمیں متحد کرکے استحصال جبر اور اغوا جیسے سنگین انسانی بحرانوں سے نکال سکتی ہے جس میں نوجوانوں کیمتحرک کردارکو نکھارکر ایک سنجیدہ وشاہستہ قومی ہم آہنگی کو فروغ دیگا۔