گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ میں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے سیمینار اور یکجہتی واک کا انعقاد

منگل 4 فروری 2025 20:20

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 فروری2025ء) گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ میں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے سیمینار اور یکجہتی واک کا انعقاد کیا گیا۔تقریب کے مہمانِ خصوصی سینیٹر عبد القیوم خان تھے جبکہ یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شازیہ بشیر نے استقبالیہ خطبہ پیش کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ یوم یکجہتی منانے کا مقصد کشمیری عوا م کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنااور طالبات کے دلوں میں کشمیری عوام کے لیے یکجہتی اور آزادی کے جذبے کو اجاگر کرنا تھا۔

مقررین نے اس موقع پر کشمیری عوام کی لازوال قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رکھی جائے گی۔اس موقع پر یونیورسٹی سکیورٹی کی جانب سے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

(جاری ہے)

سینیٹر عبد القیوم خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ کشمیر کی آزادی کی تحریک 1947 سے جاری ہے اور پاکستان ہمیشہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کرتا رہے گا۔

انہوں نے قائداعظم محمد علی جناح کے اس مؤقف کو دہرایا کہ "کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے" اور یقین دلایا کہ کشمیر ایک دن ضرور آزاد ہوگا۔سینیٹر عبد القیوم خان نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے کشمیری عوام کو ان کا جائز حق دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے 1990 میں قاضی حسین احمد کی سفارش پر یوم یکجہتی کشمیر کے آغاز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ دن ہمیں ہر سال مظلوم کشمیری عوام کی جدوجہد کو یاد دلانے اور ان کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کا موقع فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے بھارت کے غیر قانونی اقدامات اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 9 لاکھ سے زائد بھارتی فوج کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کو پامال کر رہی ہے۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ بھارت کسی بھی بین الاقوامی قانون کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں اور ہندوتوا نظریے کے تحت کشمیر کے جغرافیہ اور آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

تقریب میں طالبات نے ملی نغمے، اقبال کے کلام اور کشمیری عوام کی قربانیوں پر مبنی ڈاکومینٹریز بھی پیش کیں ، جس نے حاضرین پر گہرے اثرات مرتب کیے۔ طالبات نے کشمیر کے مظلوم عوام کے لیے دعائیں کیں اور اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے "کشمیر بنے گا پاکستان" کے نعرے بلند کیے۔آخر میں مقررین نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان ہمیشہ کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑا رہے گا اور ان کے حق خودارادیت کے حصول تک ہر ممکن سفارتی، سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔تقریب کے اختتام پر آڈیٹوریم سے ایڈمن بلاک تک کشمیر یکجہتی واک کی گئی۔ سیمینار میں تمام تعلیمی وانتظامی شعبوں کے سربراہان نے شرکت کی ۔