پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارتی و سرمایہ کاری تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال

وزیرتجارت کی سعودی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں توانائی، انفراسٹرکچر، زراعت، کان کنی، اور صنعتی پیداوار جیسے کلیدی شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت

جمعہ 7 فروری 2025 17:58

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارتی و سرمایہ کاری تعلقات کے فروغ ..
جدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 فروری2025ء) وفاقی وزیر برائے تجارت جام کمال خان نے جدہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سے ملاقات کی جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارتی و سرمایہ کاری تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں باہمی تجارت کے فروغ، سرمایہ کاری میں اضافے اور طویل المدتی اقتصادی تعاون پر بات چیت ہوئی۔

وزیر تجارت نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان برادرانہ تعلقات کی تاریخی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک مشترکہ اقدار، باہمی اعتماد اور دیرینہ سماجی و اقتصادی تعاون پر مبنی گہرے روابط رکھتے ہیں۔ انہوں نے جدہ کی بطور تجارتی مرکز اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے اس کے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ میں کلیدی کردار پر زور دیا۔

(جاری ہے)

وزیر تجارت نے بتایا کہ پاکستان کی سعودی عرب کو برآمدات میں 22 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو تقریباً 700 ملین ڈالر تک پہنچ چکی ہیں۔ انہوں نے باہمی تجارت کو مزید بڑھانے اور دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند تجارتی توازن کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے ٹیکسٹائل، حلال فوڈ، زراعت، آئی ٹی، دواسازی، تعمیراتی مواد اور انجینئرنگ مصنوعات جیسے اہم شعبوں میں تجارت بڑھانے پر زور دیا۔

مزید برآں وزیر نے سعودی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں توانائی، انفراسٹرکچر، زراعت، کان کنی، اور صنعتی پیداوار جیسے کلیدی شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی۔وزیر تجارت نے پاکستان کی نئی ویزا پالیسی کے حوالے سے آگاہ کیا کہ جی سی سی ممالک کے شہری اب بغیر ویزا پاکستان میں داخل ہوسکتے ہیں اور 90 دن تک قیام کرسکتے ہیں، جس سے کاروباری تبادلے مزید آسان ہوں گے۔

انہوں نے سعودی عرب میں پاکستانی کاروباری برادری کے نمایاں کردار کو سراہا، جن میں سے کئی افراد دہائیوں سے کامیابی کے ساتھ کاروبار چلا رہے ہیں۔وزیر تجارت نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں 1.7 ملین پاکستانیوں نے سعودی عرب کا سفر کیا ہے، جو سعودی عرب کی بطور کاروباری اور روزگار مرکز حیثیت کو ظاہر کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران سعودی عرب سے پاکستان کو 7.4 بلین ڈالر ترسیلات زر موصول ہوئیں، جو پاکستان کی معیشت کے لیے ایک اہم ذریعہ ہیں۔

وزیر تجارت نے 130 رکنی سعودی کاروباری وفد کے حالیہ دورہ اسلام آباد کا حوالہ دیا، جس کے دوران متعدد شعبوں میں 34 مفاہمتی یادداشتوں (MOUs) پر دستخط کیے گئے۔انہوں نے پاکستانی اور سعودی کاروباری اداروں کے درمیان مشترکہ منصوبوں کے قیام پر زور دیا تاکہ صنعتی تعاون اور مہارت کے تبادلے کو فروغ دیا جا سکے۔وزیر تجارت نے جدہ چیمبر میں ‘‘پاکستان-سعودی بزنس فیسلیٹیشن ڈیسک’’ کے قیام کی تجویز دی، جو کاروباری معاونت اور خدمات فراہم کرے گا تاکہ دوطرفہ تجارت کو فروغ دیا جا سکے۔

انہوں نے پاکستان انویسٹر فورم کا بھی تعارف کرایا، جس کا مقصد پاکستانی کاروباری افراد کو مضبوط بنانا اور سعودی عرب میں ان کے نیٹ ورک کو مزید فروغ دینا ہے۔انہوں نے جدہ چیمبر کے ارکان کو اس فورم کے ساتھ شراکت داری کی دعوت دی تاکہ تجارتی اور سرمایہ کاری کے مواقع سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جا سکے۔ملاقات میں کسٹمز طریقہ کار، سرٹیفیکیشن، اور تجارتی معیار پر عمل درآمد کو بہتر بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا تاکہ تجارتی سرگرمیوں کو مزید آسان اور موثر بنایا جا سکے۔

وزیر تجارت نے پاکستانی برآمدات، خاص طور پر حلال گوشت، ڈیری مصنوعات، آئی ٹی سروسز، اور دواسازی کی مصنوعات کی تجارت کو مزید وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ملاقات کے اختتام پر، وزیر تجارت نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور ادارہ جاتی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے جدہ چیمبر کے اقتصادی تعاون میں کلیدی کردار کو سراہا اور اس امید کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے نئے مواقع تلاش کرتے رہیں گے۔