یورینیم افزودگی کیلئے ایران کو عالمی ایجنسی سے تعاون کرنا ہوگا، امریکہ نے ایران کا انٹرنیشنل ایجنسی سے تعاون ختم کرنا افسوسناک قرار دیدیا

ایران کا انٹرنیشنل ایجنسی سے تعاون ختم کرنا افسوسناک ہے، ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں، ترجمان امریکی محکمہ ٹیمی بروس کی پریس کانفرنس

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 3 جولائی 2025 10:53

یورینیم افزودگی کیلئے ایران کو عالمی ایجنسی سے تعاون کرنا ہوگا، امریکہ ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03جولائی 2025)امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کا کہنا ہے کہ یورینیم افزودگی کیلئے ایران عالمی ایجنسی سے تعاون کرنا ہوگا، امریکہ نے ایران کا انٹرنیشنل ایجنسی سے تعاون ختم کرنا افسوسناک قرار دیدیا، ایران کا انٹرنیشنل ایجنسی سے تعاون ختم کرنا افسوسناک ہے،پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ ایران امریکی حملے سے پہلے یورینیم افزودگی کر رہا تھا، ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں۔

ایران کو یورینیم افزودگی کے حوالے سے عالمی ایجنسی سے ہر صورت میں تعاون کرنا ہوگا۔ایران کی جانب سے عالمی توانائی ایجنسی سے تعاون ختم کرنا خطرناک عمل ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز ایرانی صدر مسعودپزشکیان نے اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا باضابطہ اعلان کیاتھا۔

(جاری ہے)

ایرانی میڈیا کے مطابق عالمی توانائی جوہری ادارے (آئی اے ای اے) سے تعاون معطلی کا قانون گزشتہ ماہ ایرانی پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا۔

صدر مسعودپزشکیان کے اس اعلان کو ایران کی جوہری خودمختاری اور مغربی دباؤ کے خلاف مضبوط مؤقف کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔اس فیصلے سے ایران کے جوہری پروگرام اور عالمی طاقتوں کے ساتھ تعلقات میں نئی کشیدگی کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا۔ ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہاتھا کہ جوہری تنصیب فردو پرامریکی بمباری سے شدید اور سنگین نقصان پہنچا تھا۔

امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کاکہناتھا کہ ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم نقصان کاجائزہ لے رہی ہے۔سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ اس اقدام کے بعد ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے کی بحالی مزید مشکل ہو سکتی ہے جبکہ خطے میں تناؤ میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے سربراہ رافیل گروسی کے ملک میں داخلے پر پابندی لگا دی تھی۔

ترکیہ کے سرکاری خبر رساں ادارے انادولو ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ہفتے کے روز اعلان کیا تھا کہ اقوام متحدہ کیجوہری نگران ادارے (آئی ایای اے) کے سربراہ رافیل ماریانو گروسی کو ایران میں داخل ہونے اور آئی اے ای اے کو جوہری تنصیبات پر نگرانی کے لیے کیمرے لگانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انادولو ایجنسی نے ایرانی قومی خبر رساں ایجنسی ارنا (آئی آر این اے) کے حوالے رپورٹ کیا کہ عباس عراقچی نے ایک بیان میں کہاکہ’ہم بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کو اپنی جوہری تنصیبات پر کیمرے لگانے کی اجازت نہیں دیں گے اور ایجنسی کے سربراہ کے ملک میں داخلے پر پابندی ہوگی۔