26ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ آنے تک جوڈیشل کمیشن اجلاس موخر ہونا چاہیے تھا، بیرسٹرگوہر

ہمارے اعتراض کے باوجود جوڈیشل کمیشن اجلاس جاری رکھا گیا لیکن ہم اس کاحصہ نہیں ہیں، ، چیئرمین پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 10 فروری 2025 17:15

26ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ آنے تک جوڈیشل کمیشن اجلاس موخر ہونا چاہیے ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 فروری 2025)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹرگوہر کا کہنا ہے کہ جب تک 26ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ نہیں ہوتا تب تک جوڈیشل کمیشن موخر ہونا چاہیے تھا، ہمارے اعتراض کے باوجود جوڈیشل کمیشن اجلاس جاری رکھاگیا لیکن ہم اس کاحصہ نہیں ہیں،اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماءپی ٹی آئی نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے دوران ہمارا اعتراض تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم پر فیصلے تک اجلاس موخر کیا جائے۔

ہمارے اعتراض پر اجلاس میںووٹنگ کروائی گئی لیکن اکثریت نے فیصلہ دیاکہ اجلاس جاری رکھا جائے گا۔ جس کے بعد جوڈیشل کمیشن کا اجلاس موخر نہیں کیا گیا جس پراحتجاج کرتے ہوئے ہم نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا اور اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے اجلاس میں کہا کہ تحریک انصاف نے 26ویں ترمیم کے خلاف درخواستیں دائر کی ہیں جو التواءمیں ہیں اس لئے فیصلہ آنے تک اس اجلاس کو موخر کر دیا جائے۔

سپریم کورٹ کے دو ججز جن میں جسٹس منصور علی شاہ اور منیب اختر بھی جوڈیشل کمیشن اجلاس میں شریک نہیں ہوئے ان دونوں ججز نے اجلاس کو موخر کرنے کا کہاتھا۔اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءسینیٹر ظفر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج جوڈیشل کمیشن اجلاس میں 8 ججز کا فیصلہ ہونا تھا۔لیکن ہمارا موقف یہ تھا کہ جب تک سینیارٹی کا فیصلہ نہیں ہوتا تب تک اجلاس موخر ہونا چاہیے تھا۔

سینیارٹی کا مسئلہ بھی التواءپر ہے۔جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میںہماری بات نہیں مانی گئی۔ہم نے میدان نہیں چھوڑنا۔ آئین و قانون کا تقاضا ہے کہ جوڈیشل کمیشن اجلاس موخر کیا جائے۔ ہم مخالفت کے ساتھ ہیں اور اپنی آواز اٹھاتے رہیں گے۔پہلے سنیارٹی کا فیصلہ کر لیا جائے اس کے بعد پھر جو مرضی کرلیں۔انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی میٹنگ میں یہ سارے نکات اٹھائے گئے ہیں لیکن ہماری بات نہیں سنی گئی ۔ہم اپنی تحریک کو جاری رکھیں گے اور اس کیخلاف ہر فورم پر آوازبلند کریں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر جسٹس عامر فاروق کو سپریم کورٹ کا جج بنا دیا گیا تو ہائی کورٹ کا جج کون ہوگا۔